شامفوج اورباغیوںمیںجھڑپیں جاریمزید 45 ہلاک
خونریزی میںاضافہ،عیدالاضحی پرجنگ بندی کے امکانات مزیدکم ہوگئے
شام کے صدر بشار الاسد نے23 اکتوبر تک ملک میں ہر قسم کے جرائم میں ملوث افرادکیلیے عام معافی کا اعلان کردیا ہے لیکن ان افراد میں ایسے ملزمان شامل نہیں ہوںگے جودہشتگردی جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔
عام معافی کیلیے یہ بھی شرط رکھی گئی ہے کہ تمام ملزمان اپنے آپ کو حکام کے حوالے کریں گے جوملزمان سرنڈرنہیںکریںگے ان پر عام معافی کااطلاق نہیں ہوگا،دوسری طرف شام میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر جنگ بندی کے امکانات مزید معدوم ہوگئے ہیں جبکہ ملک میں سرکاری فوج اور باغیوں میں شدید لڑائی جاری ہے جس میں منگل کے روز 45 افراد ہلاک ہوگئے۔
دریں اثناشامی علاقے سے ترکی کے صوبہ ہاتے کے ضلع ریہانلی کے طبی سینٹر میںگولہ گراتاہم کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ شامی حکومت باغیوںکیخلاف کلسٹر بم استعمال کررہی ہے،دوسری طرف لبنان میں شامی مہاجرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوزکرگئی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق شامی حکومت نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے لخدارابراہیمی کادورہ دمشق کامیاب رہاہے۔
عام معافی کیلیے یہ بھی شرط رکھی گئی ہے کہ تمام ملزمان اپنے آپ کو حکام کے حوالے کریں گے جوملزمان سرنڈرنہیںکریںگے ان پر عام معافی کااطلاق نہیں ہوگا،دوسری طرف شام میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر جنگ بندی کے امکانات مزید معدوم ہوگئے ہیں جبکہ ملک میں سرکاری فوج اور باغیوں میں شدید لڑائی جاری ہے جس میں منگل کے روز 45 افراد ہلاک ہوگئے۔
دریں اثناشامی علاقے سے ترکی کے صوبہ ہاتے کے ضلع ریہانلی کے طبی سینٹر میںگولہ گراتاہم کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ شامی حکومت باغیوںکیخلاف کلسٹر بم استعمال کررہی ہے،دوسری طرف لبنان میں شامی مہاجرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوزکرگئی ہے۔ اے ایف پی کے مطابق شامی حکومت نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے لخدارابراہیمی کادورہ دمشق کامیاب رہاہے۔