سندھ ہائیکورٹ نے متاثرین مون گارڈن کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کردی

سرکاری حکام اوربلڈرز نے مل کردھوکا دیا اگر کارروائی کرنا ہے تواداروں کے خلاف کی جائے، متاثرین


ویب ڈیسک November 12, 2015
سرکاری حکام اوربلڈرز نے مل کردھوکا دیا اگر کارروائی کرنا ہے تواداروں کے خلاف کی جائے، متاثرین۔ فوٹو:فائل

سندھ ہائی کورٹ نے متاثرین مون گارڈن کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹادی جب کہ عدالت کا کہنا تھا کہ متاثرین چاہیں تو زیر سماعت درخواست میں فریق بننے کی علیحدہ درخواست دے سکتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ریلوے زمین پر قائم مون گارڈن کے مکینوں کی جانب سے فلیٹس خالی کرانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ مون گارڈن سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست زیرالتوا ہے اس لئے اعلی عدالت کا فیصلہ آنے تک متاثرہ مکینوں کو بے دخل نہ کیا جائے اورعمارت کو گرانے سے متعلق کارروائی فوری روکی جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے متاثرین کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے نمٹادی جب کہ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ متاثرین چاہیں تو زیر سماعت درخواست میں فریق بننے کی علیحدہ درخواست دے سکتے ہیں۔

دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کرنے والے مون گارڈن کے متاثرین کا کہنا تھا کہ سرکاری حکام اور بلڈرز نے مل کر انہیں دھوکا دیا جب کہ ان کے پاس قانونی دستاویزات ہیں اس لئے انہیں بے دخل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ان فلیٹس پر ہماری زندگی بھر کی جمع پونچی لگی ہے اس لئے بے دخل نہیں ہوسکتے اور اگر کارروائی کرنا ہے تو ان اداروں کے خلاف کریں جنہوں نے زمین کی لیز اور نقشہ پاس کیا تاہم فلیٹس متاثرین عدالت میں دائر درخواست میں فریق بننا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ گلستان جوہر میں واقع ریلوے کی زمین پر قائم عمارت کو 24 گھنٹے میں خالی کرایا جائے جس کے بعد پولیس نے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر فوری فلیٹس خالی کرالئے۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔