اوگرا نے12نئی کمپنیوں کو آئل مارکیٹنگ کی اجازت دیدی
اجازت تیل فراہمی کو مزید تقویت دینے کیلیے 6ارب کی متوقع سرمایہ کاری کے پیش نظر دی گئی
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے 6ارب روپے کی متوقع سرمایہ کاری کے پیش نظر 12نئی کمپنیوں کو آئل مارکیٹنگ کمپنیاں قائم کرنے کی اجازت دیدی جبکہ وفاقی حکومت کی طرف سے پابندی عائد ہونے کے بعد کوئی نیا سی این جی لائسنس جاری نہیں کیا گیا ہے۔
اوگرا کے دستاویزات کے مطابق اوگرا نے تیل کی فراہمی کو مزید تقویت دینے کیلیے پٹرولیم مصنوعات کو مارکیٹ کرنے کیلیے صوبہ پنجاب میں 2کمپنیوں کو اجازت دی ہے۔
سندھ اور پنجاب میں نئے آئل ذخیرے کے مقام یا ٹرمینل تیار کرنے کیلیے 3او ایم سیز کو اجازت دی ہے۔ بائیکو ریفائنری کو دوسرے یونٹ 3.55ایم ایم ٹن سالانہ کے کمرشل آپریشنز کیلیے اجازت دی گئی ہے۔ اوگرا نے تکنیکی معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کیلیے 8کمپنیوں کا تھرڈ پارٹی انسپکشن کرایا ہے، 13 لیوب آئل سرآمدی کمپنیوں کو رجسٹرڈ کیا گیا۔
وفاقی حکومت کی طرف سے پابندی عائد ہونے کے بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے کوئی نیا سی این جی لائسنس جاری نہیں کیا گیا ہے، تاہم 21موجودہ سی این جی لائسنسوں میں توسیع کی گئی جوکہ پابندی عائد ہونے سے قبل تھے۔ عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلیے اوگرا نے تمام آپریشنل سی این جی اسٹیشنوں کی سالانہ سیفٹی معائنہ کیا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے گاڑیوں کیلیے سی این جی کمپریسرزاور تبدیلی کٹس کی تیاری کیلیے عالمی فنی معیارات پر عملدرآمد کیا گیا جس کے نتیجے میں مقامی تیار کنندگان عالمی برانڈوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
اوگرا کے دستاویزات کے مطابق اوگرا نے تیل کی فراہمی کو مزید تقویت دینے کیلیے پٹرولیم مصنوعات کو مارکیٹ کرنے کیلیے صوبہ پنجاب میں 2کمپنیوں کو اجازت دی ہے۔
سندھ اور پنجاب میں نئے آئل ذخیرے کے مقام یا ٹرمینل تیار کرنے کیلیے 3او ایم سیز کو اجازت دی ہے۔ بائیکو ریفائنری کو دوسرے یونٹ 3.55ایم ایم ٹن سالانہ کے کمرشل آپریشنز کیلیے اجازت دی گئی ہے۔ اوگرا نے تکنیکی معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کیلیے 8کمپنیوں کا تھرڈ پارٹی انسپکشن کرایا ہے، 13 لیوب آئل سرآمدی کمپنیوں کو رجسٹرڈ کیا گیا۔
وفاقی حکومت کی طرف سے پابندی عائد ہونے کے بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے کوئی نیا سی این جی لائسنس جاری نہیں کیا گیا ہے، تاہم 21موجودہ سی این جی لائسنسوں میں توسیع کی گئی جوکہ پابندی عائد ہونے سے قبل تھے۔ عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلیے اوگرا نے تمام آپریشنل سی این جی اسٹیشنوں کی سالانہ سیفٹی معائنہ کیا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے گاڑیوں کیلیے سی این جی کمپریسرزاور تبدیلی کٹس کی تیاری کیلیے عالمی فنی معیارات پر عملدرآمد کیا گیا جس کے نتیجے میں مقامی تیار کنندگان عالمی برانڈوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔