پیرس حملوں میں ایک شخص کی زندگی موبائل فون نے بچالی
حملے کے وقت سلوسٹر نامی شخص پر چلائی گئی گولی اس کے موبائل فون سے جا ٹکرائی جس سے اس کی جان بچ گئی
فرانس میں دہشت گردی کے واقعے میں یوں تو 128 افراد جان کی بازی ہار گئے لیکن جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کی مصداق ایک شخص کی طرف لپکنے والی گولی اس کے موبائل فون سے ٹکرا گئی جس سے اس کے موبائل پر تو بڑا سا ڈینٹ پڑ گیا تاہم وہ موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سلویسٹر نامی شخص فرانس کے نیشنل اسٹیڈیم کے باہر کھڑا فون سننے میں مصروف تھا کہ دھماکے اور فائرنگ کے دوران ایک گولی تیزی سے اس کے سر کی جانب بڑھی اور اسے خبر تک نہ تھی کہ موت اس کے طرف اس تیزی سے بڑھ رہی ہے، سلوسٹر کو اس بات کا علم اس وقت ہوا جب وہ گولی اس کے موبائل سے ٹکرائی، گولی لگنے سے اس کے موبائل فون کی پشت پر بڑا ڈینٹ پڑ گیا تاہم وہ اس حملے سے محفوظ رہا اور موت اسے چھو کر نکل گئی۔
زندگی اس طرح بچ جانے پر خوف اور خوشی کے ملے جلے تاثرات کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہئے سلوسٹر کا کہنا تھا کہ اس کے فون کی بدولت اس کی جان بچ گئی بصورت دیگر اس کا سر گولی سے پھٹ جاتا تاہم اس کی خواہش تھی کہ اس کی طرح دیگر لوگ بھی بچ جاتے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سلویسٹر نامی شخص فرانس کے نیشنل اسٹیڈیم کے باہر کھڑا فون سننے میں مصروف تھا کہ دھماکے اور فائرنگ کے دوران ایک گولی تیزی سے اس کے سر کی جانب بڑھی اور اسے خبر تک نہ تھی کہ موت اس کے طرف اس تیزی سے بڑھ رہی ہے، سلوسٹر کو اس بات کا علم اس وقت ہوا جب وہ گولی اس کے موبائل سے ٹکرائی، گولی لگنے سے اس کے موبائل فون کی پشت پر بڑا ڈینٹ پڑ گیا تاہم وہ اس حملے سے محفوظ رہا اور موت اسے چھو کر نکل گئی۔
زندگی اس طرح بچ جانے پر خوف اور خوشی کے ملے جلے تاثرات کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہئے سلوسٹر کا کہنا تھا کہ اس کے فون کی بدولت اس کی جان بچ گئی بصورت دیگر اس کا سر گولی سے پھٹ جاتا تاہم اس کی خواہش تھی کہ اس کی طرح دیگر لوگ بھی بچ جاتے۔