پیرس واقعے کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے ہلاکتوں کی تعداد 132 ہوگئی
پیرس میں بٹاکلان کنسرٹ ہال سے ملنے والی انگلیوں سے جس شخص کی شناخت ہوئی اس کا نامعمر اسماعیل مصطفائی ہے،پولیس
پیرس میں دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مزید 3 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 132 ہوگئی جب کہ پولیس نے حملے میں ملوث ملزم کی تصویر بھی جاری کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس حملوں میں زخمی ہونے والے زیرعلاج مزید 3 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 132 ہوگئی جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث 3 دہشت گردوں کا تعلق فرانس سے ہی تھا جب کہ پولیس نے حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کی تصویر بھی جاری کردی۔
پیرس میں بٹاکلان کنسرٹ ہال میں کئے جانے والے خودکش حملے کی جگہ سے حملہ آورکی انگلیاں ملی ہیں جس کے فنگرپرنٹس سے اسے شناخت کیا گیا ہے۔ 29 سالہ عمرمصطفائی فرانس کا رہائشی ہے اور واقعے کے بعد اس کے والد اور 34 سالہ بھائی کو پولیس نے تفتیش کےلیے حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کے مطابق عمر مصطفائی کے پاس اے کے 47 گن تھی اور اس نے فائرنگ کے بعد خود کو ایک کنسرٹ میں دھماکے کے بعد اڑالیا تھا جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ پولیس کے مطابق عمر بظاہر بہت تربیت یافتہ تھا اور اس نے اعتماد سے کارروائی کی۔
واضح رہے کہ ان حملوں کی فرانس کے ساتھ ساتھ جرمنی، یونان اور بیلجیئم بھی اس سانحے کی مشترکہ تحقیقات کررہے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x3dw55w_paris_news
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس حملوں میں زخمی ہونے والے زیرعلاج مزید 3 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 132 ہوگئی جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث 3 دہشت گردوں کا تعلق فرانس سے ہی تھا جب کہ پولیس نے حملے میں ملوث ایک دہشت گرد کی تصویر بھی جاری کردی۔
پیرس میں بٹاکلان کنسرٹ ہال میں کئے جانے والے خودکش حملے کی جگہ سے حملہ آورکی انگلیاں ملی ہیں جس کے فنگرپرنٹس سے اسے شناخت کیا گیا ہے۔ 29 سالہ عمرمصطفائی فرانس کا رہائشی ہے اور واقعے کے بعد اس کے والد اور 34 سالہ بھائی کو پولیس نے تفتیش کےلیے حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس کے مطابق عمر مصطفائی کے پاس اے کے 47 گن تھی اور اس نے فائرنگ کے بعد خود کو ایک کنسرٹ میں دھماکے کے بعد اڑالیا تھا جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ پولیس کے مطابق عمر بظاہر بہت تربیت یافتہ تھا اور اس نے اعتماد سے کارروائی کی۔
واضح رہے کہ ان حملوں کی فرانس کے ساتھ ساتھ جرمنی، یونان اور بیلجیئم بھی اس سانحے کی مشترکہ تحقیقات کررہے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x3dw55w_paris_news