خریداری میں عدم دلچسپی کے باوجود روئی کے بھاؤ میں استحکام

اوپن مارکیٹ میں روئی کی قیمت5550 تا5600 روپے من جب کہ اسپاٹ ریٹ 50 روپے کمی سے 5250 روپے رہے


Ehtisham Mufti November 16, 2015
اوپن مارکیٹ میں روئی کی قیمت5550 تا5600 روپے من جب کہ اسپاٹ ریٹ 50 روپے کمی سے 5250 روپے رہے۔ فوٹو: فائل

RAWAT: ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی خریداری میں کم ہوتی ہوئی دلچسپی کے باوجود گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں مستحکم رہیں تاہم ضلع رحیم یار خان اور میانوالی میں روئی کی قیمتوں میں بہتر کوالٹی کے باعث معمولی تیزی کا رجحان سامنے آیا۔کاٹن کراپ اسیسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی)کی جانب سے کپاس کے مجموعی ملکی پیداواری تخمینے میں مزید 20 لاکھ بیلز کی کمی کے فیصلے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث توقع ہے کہ رواں ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں ملک گیر تیزی کا رجحان سامنے آئے گا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سی سی اے سی نے 11 نومبر کو منعقد ہونے والے اپنے تیسرے اجلاس میں 2015-16 کے دوران کپاس کا پیداواری تخمینہ مزید 20لاکھ بیلز کم کر کے اب 1کروڑ 13 لاکھ 88 لاکھ بیلز مختص کیا ہے اور کم کی جانے والی 20 لاکھ بیلز میں سے 19لاکھ بیلز کی کمی صوبہ پنجاب جبکہ 1لاکھ بیلز کی کمی صوبہ سندھ سے کی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پنجاب میں رواں سال غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث کپاس کی پیداوار غیر معمولی طور پر متاثر ہوئی ہے تاہم توقع ہے کہ آئندہ سال کپاس کی کاشت گزشتہ سالوں کے مقابلے میں 1سے 2 ماہ کی تاخیر سے کاشت ہونے سے توقع ہے کہ ان منفی موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پایا جا سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سوئی نادرن گیس کمپنی نے پنجاب بھر کی ٹیکسٹائل ملز کو اب گیس کی فراہمی میں مزید 25 فیصد کمی کا اعلان کرتے ہوئے اب گیس کی فراہمی روزانہ 8 گھنٹے سے کم کر کے 6 گھنٹے کرنے کا اعلان کیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران سردیوں کی شدت میں متوقع اضافے سے ٹیکسٹائل ملز کو گیس کی فراہمی مزید کم ہونے سے ٹیکسٹائل ملز کی پیداواری صلاحیت بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.40 سینٹ فی پاؤنڈ اضافے کے ساتھ 69.05 سینٹ فی پاؤنڈ دسمبر ڈلیوری روئی کے سودے انتہائی معمولی اضافے کے ساتھ 61.68 سینٹ فی پاؤنڈ بھارت اور چین میں بھی روئی کی قیمتیں معمولی اضافے کے ساتھ بالترتیب 32 ہزار 136 روپے فی کینڈی اور 12 ہزار 280 یو آن فی ٹن تک مستحکم رہے جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50 روپے فی من مندی کے بعد 5 ہزار 250 روپے فی من تک مستحکم رہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں روئی کی قیمت5550 روپے سے 5600 روپے فی من پر مستحکم رہے۔ انہوں نے بتایا کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمتوں میں بڑھتی ہوئی قیمتوں میں پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے بیرونی ممالک سے روئی کی درآمد میں کافی کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جس سے توقع ہے کہ آئندہ کچھ عرصے کے دوران اس رجحان میں مزید متوقع کمی کے بعد پاکستانی روئی کی مانگ میں اضافے کا رجحان سامنے آئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے بعض کاٹن زونز میں کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے حملے کے باعث روئی کا معیار بھی متاثر ہوا ہے تاہم ضلع رحیم یار خان، ضلع میانوالی اور ضلع گھوٹکی میں کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے اثرات نہ ہونے اور بہترین موسمی حالات کے باعث روئی کا معیار دوسرے شہروں کے مقابلے میں بہت بہتر ہونے سے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان اور روئی برآمد کنندگان ان تینوں شہروں سے روئی خریداری میں زیادہ دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ رواں سال پاکستان سے روئی کی برآمدات پچھلے سالوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہونے کے روشن امکانات ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے کاٹن ایئر 2014-15 کے دوران کاٹن جنرز سے خریدی گئی 88 ہزار بیلز کی فروخت کیلیے 9واں ٹینڈر جاری کیا ہے۔ یاد رہے کہ قبل ازیں جاری ہونے والے 8 ٹینڈرز میں ٹی سی پی مذکورہ بیلز فروخت کرنے میں ناکام رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں