پیرس حملے کے بعد فرانسیسی حکومت کا بعض مساجد بند کرنے کا فیصلہ

گزشتہ 3 سالوں میں اب تک 40 امام مساجد کو ان کے نظریات کے باعث ملک بدر کیا جا چکا، وزیر داخلہ


ویب ڈیسک November 16, 2015
گزشتہ 3 سالوں میں اب تک 40 امام مساجد کو ان کے نظریات کے باعث ملک بدر کیا جا چکا، وزیر داخلہ، فوٹو: فائل

پیرس پر خوفناک دہشت گرد حملے کے بعد حکومت نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے شدت پسندوں کے خلاف سخت کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے جب کہ بعض مساجد کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی وزیر داخلہ برنارڈ گیزنیوف نے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن تیز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایسی تمام مساجد کو بھی بند کردیا جائے گا جواپنے نظریات کو پھیلانے کا باعث بن رہی ہوں۔ فرانسیسی اخبار سے گفتگو میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا گیا ہے جب کہ شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لا رہے ہیں تاکہ انہیں مزید کسی کارروائی کا موقع نہ مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سالوں میں اب تک 40 امام مساجد کو ان کے نظریات کے باعث ملک بدر کیا جا چکا ہے اور مزید کئی مساجد کے اماموں کو واچ لسٹ پر رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کی رات پیرس میں 6 مختلف مقامات پر بم دھماکوں اور فائرنگ سے 129 افراد ہلاک اور 350 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری شام اور دیگر عرب ممالک میں کام کرنے والی شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں