سانحہ پیرس پر یورپ سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں ایک منٹ کی خاموشی

برطانیہ میں دونوں پارلیمنٹ میں ڈویزن گھنٹی بجتے ہی تمام ممبرپارلیمنٹ خاموش ہوگئے

فرانسیسی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پور یورپ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، فوٹو اے ایف پی

LONDON:
فرانس، یورپ اور امریکا سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک میں فرانس میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کے خلاف احتجاجاً اور فرانسیسی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پرایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور جو شخص جہاں تھا ایک منٹ کے لیے وہیں رک گیا اور یوں لگا جیسے یورپ کی پوری فضا سراپا احتجاج بن گئی ہو۔

فرانس میں دہشت گردی کے واقعہ میں 129 افراد کی ہلاکت نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس واقعہ کے خلاف یورپ مکمل طور پر سراپا احتجاج بنا ہوا ہے جس دوران ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور سرکاری دفاتر سے لے کرعوامی مقامات تک ہر طرف ایک منٹ کے لیے موت کی سی خاموشی چھا گئی۔


پیرس میں فرانسیسی صدر فرانکوئیس اولاند اور کابینہ کے افراد نے سیاہ لباس پہنے سرجھکا کر سوربون یونیورسٹی میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جب کہ سیکڑوں لوگوں نے سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والےمقام ڈی لا ری پبلیکے پرجمع ہوکر خاموشی اختیار کی اور اسی طرح لوگوں کی بڑی تعداد بوجھل دل کے ساتھ 89 افراد کی ہلاکت والے مقام بیٹاک لان میوزک کلب میں جمع ہوئی اورایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

ادھر ترکی میں جاری جی 20 کانفرنس میں 7 یورپی ممالک سمیت دیگر ممالک نے کانفرنس ہال کے مرکزی داخلی گیٹ کے سامنے کھڑے ہو کر ایک منٹ کی خاموشی اختیارکی جب کہ یورپی یونین کے مرکزی دفتر برسلز میں یورپی اور فرانسیسی جھنٹوں کے گرد سیاہ رنگ کے ربن باندھ کر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ برطانیہ میں دونوں پارلیمنٹ میں ڈویزن گھنٹی بجتے ہی تمام ممبرپارلیمنٹ خاموش ہوگئے جب کہ یونین پرچم کو سرنگوں کرکے فرانسیسی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ اس کے علاوہ جرمنی کے دارالحکومت برلن، ہالینڈ، اٹلی ، سویڈن، اسپین، ناروے اور دیگر ممالک میں بھی فرانیسی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
Load Next Story