پیرس میں پولیس کا سرچ آپریشنخاتون سمیت 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک 7 گرفتار
آپریشن کے دوران پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباعود کے مارے جانے کی بھی اطلاعات ہیں
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران پیرس حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباعود کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں جب کہ اس دوران خاتون سمیت 2 مبینہ دہشت گرد بھی ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی پولیس نے شمالی پیرس کے علاقے سینٹ ڈینس میں سرچ آپریشن کیا جہاں جمعے کو ہونے والے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباعود کی موجودگی کی اطلاعات تھیں، آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر فائرنگ شروع ہوگئی جب کہ متعدد بم دھماکے بھی ہوئے،پولیس کی جوابی فائرنگ میں 2 حملہ آور ہلاک جب کہ ایک خاتون نے اپنے آپ کو بارودی مواد سے اڑا لیا ،اطلاعات کے مطابق آپریشن میں پیرس حملوں کا مبینہ ماسڑ مائنڈ عبدالحامد اباعود بھی مارا گیا تاہم حکام کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن میں 7 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے اور ان کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی لیا جارہا ہے۔آپریشن میں دہشت گردوں کی مزاحمت پر متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیئے اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق آپریشن میں فوجی دستوں نے بھی حصہ لیا اور اس دوران اطراف کے علاقے کو گھیرے میں لے کر ناکہ بندی کردی گئی جب کہ ان حملوں میں ملوث 8 مشتبہ ملزمان میں سے ایک صالح عبدالسلام کی تلاش بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ پیرس حملوں کا مبینہ ماسٹر مائنڈ مراکشی نژاد عبدالحامد اباعود جوبیلجیم کا شہری تھا چرچ پر حملوں سمیت کئی وارداتوں میں بھی مطلوب ہے۔جمعے کو پیرس کے مختلف مقامات پر خود کش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 130 زائد افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے، جس کی ذمہ داری عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔ حملوں کے بعد سے فرانس میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے جب کہ دہشت گردوں اور شدت پسند عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور پورے ملک میں مشتبہ افراد کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x3edvlt_paris-attack-suspect_news
دوسری جانب بھارت میں فرانسیسی سفیر فرینکوئیس رچیئر کا صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباعود نے سینٹ ڈینس میں مارے گئے چھاپوں کے دوران گرفتاری کے ڈر سے خود کشی کرلی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سینٹ ڈینس کے علاقے میں چھاپہ مارا گیا تو اس وقت ایک اپارٹمنٹ میں عبدالحامد اپنے دیگر 5 ساتھیوں کے ساتھ موجود تھا جبکہ سب بھاری اسلحہ سے لیس تھے اور جیسے ہی پولیس نے اس اپارٹمنٹ کو گھیرے میں لیا تو عبدالحامد نے خود کو گولی مارکر ہلاک کرلیا۔
ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی سفیر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس جو معلومات ہیں اس سے یہی بات سامنے آرہی ہے کہ مبینہ حملہ آور نے خود کشی کرلی ہے تاہم ان کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت نہیں اور اس حوالے سے حتمی معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی فرانس سمیت یورپ کے دیگر ممالک میں داعش کے حملوں کا خدشہ موجود ہے جب کہ فرانس میں 1500 مشتبہ افراد ایسے ہیں جو داعش کے لیے لڑتے ہیں اور انہیں سامنے لانا انتہائی اہم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3egf7k_army-deploy-in-europe-for-security_news
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی پولیس نے شمالی پیرس کے علاقے سینٹ ڈینس میں سرچ آپریشن کیا جہاں جمعے کو ہونے والے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباعود کی موجودگی کی اطلاعات تھیں، آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر فائرنگ شروع ہوگئی جب کہ متعدد بم دھماکے بھی ہوئے،پولیس کی جوابی فائرنگ میں 2 حملہ آور ہلاک جب کہ ایک خاتون نے اپنے آپ کو بارودی مواد سے اڑا لیا ،اطلاعات کے مطابق آپریشن میں پیرس حملوں کا مبینہ ماسڑ مائنڈ عبدالحامد اباعود بھی مارا گیا تاہم حکام کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن میں 7 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے اور ان کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی لیا جارہا ہے۔آپریشن میں دہشت گردوں کی مزاحمت پر متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیئے اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق آپریشن میں فوجی دستوں نے بھی حصہ لیا اور اس دوران اطراف کے علاقے کو گھیرے میں لے کر ناکہ بندی کردی گئی جب کہ ان حملوں میں ملوث 8 مشتبہ ملزمان میں سے ایک صالح عبدالسلام کی تلاش بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ پیرس حملوں کا مبینہ ماسٹر مائنڈ مراکشی نژاد عبدالحامد اباعود جوبیلجیم کا شہری تھا چرچ پر حملوں سمیت کئی وارداتوں میں بھی مطلوب ہے۔جمعے کو پیرس کے مختلف مقامات پر خود کش حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 130 زائد افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے، جس کی ذمہ داری عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔ حملوں کے بعد سے فرانس میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے جب کہ دہشت گردوں اور شدت پسند عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور پورے ملک میں مشتبہ افراد کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x3edvlt_paris-attack-suspect_news
دوسری جانب بھارت میں فرانسیسی سفیر فرینکوئیس رچیئر کا صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ عبدالحامد اباعود نے سینٹ ڈینس میں مارے گئے چھاپوں کے دوران گرفتاری کے ڈر سے خود کشی کرلی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سینٹ ڈینس کے علاقے میں چھاپہ مارا گیا تو اس وقت ایک اپارٹمنٹ میں عبدالحامد اپنے دیگر 5 ساتھیوں کے ساتھ موجود تھا جبکہ سب بھاری اسلحہ سے لیس تھے اور جیسے ہی پولیس نے اس اپارٹمنٹ کو گھیرے میں لیا تو عبدالحامد نے خود کو گولی مارکر ہلاک کرلیا۔
ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی سفیر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس جو معلومات ہیں اس سے یہی بات سامنے آرہی ہے کہ مبینہ حملہ آور نے خود کشی کرلی ہے تاہم ان کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت نہیں اور اس حوالے سے حتمی معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی فرانس سمیت یورپ کے دیگر ممالک میں داعش کے حملوں کا خدشہ موجود ہے جب کہ فرانس میں 1500 مشتبہ افراد ایسے ہیں جو داعش کے لیے لڑتے ہیں اور انہیں سامنے لانا انتہائی اہم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3egf7k_army-deploy-in-europe-for-security_news