نندی پورپاور پروجیکٹ کی تحقیقاتی رپورٹ میں تمام الزامات غلط ثابت ہوگئے خواجہ آصف

چاہتے تو حکومت سنبھالتے ہی منصوبے کو ختم کردیتے مگر ملکی مفاد اور سپریم کورٹ کے حکم پر اسے جاری رکھا، وزیر پانی وبجلی


ویب ڈیسک November 18, 2015
چاہتے تو حکومت سنبھالتے ہی منصوبے کو ختم کردیتے مگر ملکی مفاد اور سپریم کورٹ کے حکم پر اسے جاری رکھا، وزیر پانی وبجلی، فوٹو: فائل

وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نندی پورمنصوبے کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی گئیں اور منصوبے پر اعتراض بھی کیا گیا تاہم اب اس کی تحقیقاتی رپورٹ تیار آگئی ہے جس میں منصوبے سے متعلق تمام الزامات غلط ثابت ہوگئے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے بتایا کہ نندی پور پاور پلانٹ سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ تیار ہوگئی ہے، گزشتہ دنوں نندی پورمنصوبے کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی گئیں اور اعتراض کیاگیا کہ اس کی لاگت 22 ارب سے84ارب تک چلی گئی، یہ بھی اعتراض کیا گیا کہ نندی پورپروجیکٹ 400 میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کرسکتا تاہم اب اس منصوبے کی تحقیقاتی رپورٹ آگئی ہے جس میں اس قسم کےالزامات غلط ثابت ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نندی پور پر 58 ارب لاگت آئے گی جس میں سے 51 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں، ساڑھے 7 ارب رقم ابھی استعمال نہیں ہوئی اور 84ارب روپے لاگت کی نفی نیپرا بھی کرچکا ہے۔

وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ نندی پور منصوبہ 2011 میں مکمل ہونا تھا لیکن اس کے بروقت مکمل نہ ہونے سے اس کے اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ چاہتے تو حکومت سنبھالتے ہی اس منصوبے کو ختم کردیتے مگر حکومت نے ملکی مفاد اور سپریم کورٹ کے حکم پر اس منصوبے کو جاری رکھا اگر یہ منصوبہ بند ہو جاتا تو قومی خزانے کے 40ارب سے ڈوب جاتے، نندی پور پروجیکٹ 24اکتوبر سے 425میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے اور یہ اب تک 5ارب 6کروڑ روپے کی بجلی پیدا کرچکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں