بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بھی مختلف واقعات میں 5 افراد جاں بحق

مرید کے میں ووٹ ڈالنے کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کر کے خود کشی کرلی


ویب ڈیسک November 19, 2015
ساہیوال کی یوسی ایک میں (ن) لیگ کے نشان شیر کے بجائے تیر چھاپ دیا گیا۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز۔

سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران بڑے پیمانے پر بد نظمی دیکھی گئی، کہیں پولنگ اسٹیشنز پر امیدواروں کے انتخابی نشانات ہی تبدیل ہیں تو کہیں خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر مرد عملہ تعینات کردیا گیا جب کہ مختلف مقامات پر مخالف گروہوں میں لڑٓائی جھگڑے اور ہاتھا پائی کے واقعات میں 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

سندھ اور پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن کے تمام تر انتظامات اور دعوؤں کے باوجود بلدیاتی انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کو دونوں صوبوں سے اب تک 100 سے زائد شکایات موصول ہو چکی ہیں۔ مرید کے کی یوسی 11 میں ووٹ ڈالنے کے تنازع پر چچا اور بھتیجے میں تنازع کھڑا ہو گیا، چچا تحریک انصاف جب کہ بھتیجا مسلم لیگ (ن) کا حامی تھا، بھتیجے نے طیش میں آکر چچا کو گولی مار کر قتل کردیا اور پھر خود بھی خود کشی کر لی۔ اس کے علاوہ شیخوپورہ کی یونین کونسل 33، 52 اور 70 میں مخالف گروپوں میں فائرنگ کے تبادلے کے باعث پولنگ کا عمل ڈیڑھ سے 2 گھنٹے تک معطل رہا۔ یونین کونسل 52 میں تصادم سے پی ٹی آئی کے کارکن کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ مرید کے میں یوسی 11 سے جماعت اسلامی کے امیدوار صداقت علی پر مخالف جماعت کے کارکنوں کی جانب سے تشدد کیا گیا جس کے باعث انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

حافظ آباد میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال کو ہی پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کر دیا گیا جس کے باعث مریضوں کے اسپتال میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی، اسپتال میں داخلے پر پابندی کے باعث دور دراز سے آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حافظ آباد کے نواحی علاقے سے محمد افضل کو عارضہ قلب کے باعث اسپتال لایا گیا تو عملے نے انھیں اسپتال میں داخل ہونے سے روک دیا، ورثا نے اسپتال کے دوسرے دروازے سے مریض کو اندر لے جانے کی کوشش کی لیکن وہاں پر بھی سیکیورٹی عملے نے انہیں اندر جانے سے روک دیا جس کے باعث مریض محمد افضل اسپتال کے دروازے پر ہی دم توڑ گیا۔ قاضی احمد میں بھی سرکاری ڈسپنسری کو پولنگ اسٹیشن میں تبدیل کردیا گیا جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

میانوالی کی یوسی 45 ہرنولی میں امیدوار کے انتقال کے باعث پولنگ معطل کر دی گئی جب کہ میر پور خاص میں بھی ووٹ ڈالنے کے لئے آنے والا شہری قطار میں کھڑے کھڑے ہی انتقال کر گیا۔

حیدر آباد کے علاقے حسین آباد کی یوسی 53 میں چیرمین کے امیدوار کا انتخابی نشان تبدیل ہونے پر سولنگی برادری کے افراد سڑکوں پر آ گئے جس کی وجہ سے پولنگ کا عمل روکنا پڑا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں بیلن کا نشان الاٹ کیا اور ہم گزشتہ 2 ماہ سے اسی نشان پر انتخابی مہم چلا رہے تھے لیکن آج پولنگ والے روز بیلٹ پیپر پر ہمارا انتخابی نشان مرغی بنا ہوا ہے۔ چیرمین رائے سولنگی کے حامیوں نے حسین آباد چوک کو بلاک کر دیا جب کہ رینجرز رائے سولنگی کے بھائی نظام سولنگی کو گرفتار کر کے لے گئی۔ الیکشن کمیشن نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے حسین آباد یوسی 53 میں الیکشن ملتوی کردیا۔

دوسری جانب نوشہروفیروز میں بھی الیکشن کمیشن کے قوانین کی دھجیاں اڑا دی گئیں اور خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر مرد عملہ تعینات کر دیا گیا جب کہ جوہی میں مردوں کے ایک پولنگ اسٹیشن پر خواتین عملے کو تعینات کردیا گیا۔ تھرپارکر کی تحصیل ڈپلو کے وارڈ 3 کے پولنگ اسٹیشن میں 2 مخالف گروپوں میں بھی تصادم ہوا، وارڈ 3 کے پولنگ اسٹیشن پر پی پی کے ورکرز نے مخالف جماعت کے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا۔

ساہیوال کی یو سی نمبر ایک میں الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے نشان پر شیر کے بجائے تیر کا نشان ڈال دیا جس کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔ چیچہ وطنی کی یو سی 56 میں تحریک انصاف کے کونسلر رانا وسیم فائرنگ سے زخمی ہو گئے، پولیس نے فائرنگ کا مقدمہ درج کر کے (ن) لیگی کونسلر سمیت 5 افراد کو حراست میں لے لیا۔

میانوالی کی یوسی 27 میں خواتین کے ووٹ کاسٹ نہ کرنے کی روایت برقرار ہے جب کہ کوٹ مومن کی یونین کونسل 34 اور 35 میں بھی خواتین کے ووٹ ڈالنے پر پابندی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے خواتین کے ووٹ ڈالنے پر پابندی کا فیصلہ تمام امیدواروں کی متفقہ رائے سے کیا گیا۔ کبیر والا میں بھی خواتین ووٹرز کے ووٹ ڈالنے پر پابندی عائد ہے۔

منڈی بہاؤالدین میں دو گروپوں میں تصادم سے 3 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے جب کہ سرگودھا کی یونین کونسل نمبر 9 کی وارڈ نمبر 4 میں ایک خاتون 8 ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے پکڑی گئی۔

فیروز والا کی یوسی 28 کے پولنگ اسٹیشن کے قریب بھی 2 گروہوں میں پارٹی کیمپ لگانے پر جھگڑا ہوا تاہم پولنگ کا عمل متاثر نہ ہوا۔ گوجرانوالہ کے علاقے نوشہرہ ورکان میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

اٹک میں الیکشن کمیشن کے قوانین پر عمل درآمد کے بجائے مقامی انتظامیہ کے احکامات پر عمل ہو رہا ہے، مقامی انتظامیہ نے میڈیا کو الیکشن کوریج سے روک دیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔