نزلہزکام بخار سمیت بیشتر امراض کی دوائیں ناپید ہونے سے مریض پریشان

شہر کی مارکیٹوں میں ایفی ڈرین کیمیکل سے تیارکی جانے والی دوائیں اور فولک ایسڈ دوا کی بھی قلت ہے


Tufail Ahmed November 20, 2015
زینکس دواکی قیمت3سو،کراچی میں12سوروپے کی فروخت کی جارہی ہے،بیرون ممالک میں3ہزارروپے کاپیکٹ بھیجاجارہا ہے ۔فوٹو:فائل

مارکیٹ میں سرد موسم میں استعمال کی جانے والی نزلہ، زکام ، بخار سمیت بیشتر امراض کی بھی دوائیں ناپید ہوگئیں،مارکیٹ سے پیناڈول، شربت ایکٹی فائیڈ پی، خواتین میں دوران حمل استعمال کی جانے والی فولک ایسیڈ، زینکس اورایفی ڈرین کیمیکلز سے تیار کی جانے والی دواؤں کی بھی قلت ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق سرد موسم میں نزلہ، فلو، زکام، بخار،کھانسی کے شربت مارکیٹ میں قلت پیداہوگئی ہے ،بعض مقامات پر یہ دوائیں مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں، میڈیسن مارکیٹ کے ڈسٹری بیوٹرز نے بتایاکہ سرد موسم میں لاحق ہونے والے امراض کی بیشتر دوائیں کی مارکیٹ میں شدید قلت ہے۔

سرد موسم شروع ہوتے ہی بچوں میں نزلہ، زکام،کھانسی، بخارکی شکایت عام ہوجاتی ہے اس لیے سرد موسم میں شروع ہوتے ہی یہ امراض جنم لیتے ہیں لیکن بعض مذکورہ دوائیں بنانے والی کمپنیوں نے ان دواؤں کی پیدوارروک دی یا مارکیٹ میں سپلائی نہیں کررہے، دریں اثنا فارما انڈسٹریزکا کہنا ہے کہ ایفی ڈرین کیمیکلز سے تیارکی جانے والی دواؤں کی بھی مارکیٹ میں قلت ہے۔

کھانسی کے تمام شربت اورسکون کیلیے استعمال کی جانے والی دوائیں میں ایفی ڈرین کیمیکلز استعمال کیاجاتا ہے لیکن جب سے ایفی ڈرین کیس سامنے آیا ہے،تب سے اس کیمیکل سے تیارکی جانے والی بیشترکمپنیوں نے دواؤں کی تیاری کا کام روک دیا، بعض کمپنیاں تیار بھی کررہی ہیں، ذرائع کاکہنا ہے کہ سکون کے لیے استعمال کی جانے والی زینکس دوامارکیٹ سے ناپید ہو گئیں، یہ دوا سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک میں بھیجی جارہی ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ زینکس دوا کی قیمت3سو روپے لیکن کراچی میں 12سو روپے کی فروخت کی جارہی ہے جبکہ بیرون ممالک میں یہ دوا 3 ہزار روپے کا فی پیکٹ بھیجا جارہا ہے، امراض میں مبتلا سیکڑوں افراد کو دوائیں نہ ملنے پر شدید مشکلات کاسامنا ہے ،کھانسی کے شربت اور دیگر دواؤں کی طلب بڑھنے پر میڈیکل اسٹورز مالکان نے من مانی قیمتیں وصول کرنی شروع کردی ، دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ مارکیٹ میں فولک ایسڈ دوا کی بھی شدید قلت ہوگئی ہے یہ دوا خواتین دوران حمل میں استعمال کرتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں