یکم جنوری سے اسلحہ لائسنس کی تجدید نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگیچوہدری نثار
پیرس حملوں کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا،وفاقی وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ پیرس حملوں کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا تاہم سمندر پاررہنے والے پاکستانیوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھاؤں گاجب کہ یکم جنوری سے اسلحہ تجدید نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پیرس میں حالیہ حملوں کے بعد وہاں مقیم پاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے تاہم ہرصورت پاکستانیوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھاؤں گا جب کہ گزشتہ سال 90 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کہ سول و عسکری قیادت ایک صفحہ پرہے، وزیراعظم نےدورہ امریکا کے دوران قومی موقف پرکوئی جھول نہیں دکھایا جب کہ آرمی چیف کا دورہ امریکا وزیراعظم کے دورے سے پہلے کا پلان تھا، وزیراعظم اور آرمی چیف الگ الگ ایجنڈا لے کر باہرنہیں جاتے۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ 31 سال سے ہزاروں لوگوں کے نام ای سی ایل میں شامل تھے اور اب بھی 3 ہزار سے زائد افراد کے نام ای سی ایل میں شامل ہیں جب کہ جن کے خلاف کیسز نہیں تھے ان کے نام اس فہرست سے نکال دیئے گئے ہیں تاہم دہشت گرد اور سنگین جرائم میں ملوث افراد کے نام ای سی ایل سے نہیں نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی این جی اووز کو قانون کے مطابق کام کرنا پڑے گا ملک میں اس سے قبل سیکڑوں این جی اوزکام کررہی تھیں لیکن اجازت صرف 19 کو تھی۔
شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنانے میں عوام کو درپیش مشکلات پر بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ملک کے ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس بنایا جائے گا جس کے بعد پاسپورٹ اور شناختی کارڈ لینا وبال جان نہیں ہوگا جب کہ اسلحہ لائسنس کی تصدیق کی آخری تاریخ 31 دسمبر دی گئی ہے اور یکم جنوری سے اسلحہ لائسنس کی تجدید نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پیرس میں حالیہ حملوں کے بعد وہاں مقیم پاکستانیوں کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے تاہم ہرصورت پاکستانیوں کے حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھاؤں گا جب کہ گزشتہ سال 90 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کہ سول و عسکری قیادت ایک صفحہ پرہے، وزیراعظم نےدورہ امریکا کے دوران قومی موقف پرکوئی جھول نہیں دکھایا جب کہ آرمی چیف کا دورہ امریکا وزیراعظم کے دورے سے پہلے کا پلان تھا، وزیراعظم اور آرمی چیف الگ الگ ایجنڈا لے کر باہرنہیں جاتے۔
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ 31 سال سے ہزاروں لوگوں کے نام ای سی ایل میں شامل تھے اور اب بھی 3 ہزار سے زائد افراد کے نام ای سی ایل میں شامل ہیں جب کہ جن کے خلاف کیسز نہیں تھے ان کے نام اس فہرست سے نکال دیئے گئے ہیں تاہم دہشت گرد اور سنگین جرائم میں ملوث افراد کے نام ای سی ایل سے نہیں نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والی این جی اووز کو قانون کے مطابق کام کرنا پڑے گا ملک میں اس سے قبل سیکڑوں این جی اوزکام کررہی تھیں لیکن اجازت صرف 19 کو تھی۔
شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنانے میں عوام کو درپیش مشکلات پر بات کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ملک کے ہر ضلع میں پاسپورٹ آفس بنایا جائے گا جس کے بعد پاسپورٹ اور شناختی کارڈ لینا وبال جان نہیں ہوگا جب کہ اسلحہ لائسنس کی تصدیق کی آخری تاریخ 31 دسمبر دی گئی ہے اور یکم جنوری سے اسلحہ لائسنس کی تجدید نہ کرانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔