تاجروں نے بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کیخلاف بینرز آویزاں کر دیے

چھوٹے تاجروں نے ابھی تک ہڑتال کی حمایت نہیں کی ،جمیل پراچہ، وزیر اعلیٰ کی جانب سے مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی.

بلوچستان کے تاجروں نے ایف پی سی سی آئی کی جانب سے کراچی میں ہڑتال اور فوجی آپریشن کے مطالبے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔ فوٹو : راشد اجمیری / ایکسپریس

شہر کے مختلف بازاروں اور تجارتی مراکز میں بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی بینرز آویزاں کردیے گئے ہیں۔

کراچی کے تجارتی مراکز کے ساتھ صنعتی علاقوں میں بھی احتجاجی بینرز آویزاں کیے جارہے ہیں جن پر بھتہ خوروں اور دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی بند کرنے، عوام اور تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے، امن کمیٹی کی سرپرستی میں بھتہ مافیا کو لگام دو کے مطالبے درج ہیں۔


اولڈ سٹی ایریا ٹریڈرز الائنس کے چیئرمین جمیل پراچہ کے مطابق چھوٹے تاجروں نے ابھی تک کسی ہڑتال کی حمایت نہیں کی ہے اور کراچی چیمبر یا ایف پی سی سی آئی کی جانب سے دی جانے والی کسی بھی ہڑتال کا حصہ بنے بغیر چھوٹے تاجر اپنے پلیٹ فارم سے پرامن احتجاج کریں گے، ذرائع کے مطابق تاجر برادری کی سرکردہ شخصیات کراچی چیمبر اور ایف پی سی سی آئی کی الگ الگ ہڑتالوں کے بجائے اتفاق رائے سے ایک دن احتجاج کرنے کے لیے کوشاں ہیں جس کیلیے مختلف تاجر رہنمائوں سے رابطے جاری ہیں۔

ادھر وزیر اعلیٰ سندھ نے تاجروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائیگی اور تاجروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا تاہم 8نومبر کو ہڑتال کی کال دینے والے ایف پی سی سی آئی کی قیادت کراچی میں فوجی آپریشن کے مطالبے پر قائم ہے،علاوہ ازیںایف پی سی سی آئی کی جانب سے کراچی میں فوجی آپریشن اور 8نومبر کی ہڑتال کا مطالبہ خود ایف پی سی سی آئی میں شامل چیمبر آف کامرس اور عہدے داروں کے اعتراض کے بعد متنازع ہوگیا ہے، بلوچستان کے تاجروں نے ایف پی سی سی آئی کی جانب سے کراچی میں 8نومبر کی ہڑتال اور فوجی آپریشن کے مطالبے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا ہے ،ایف پی سی سی آئی میں بلوچستان سے منتخب نائب صدر انجینئر دارو خان نے ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر شیخ ہارون رشید اور سابق صدر ایس ایم منیر کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس کو سیاسی پریس کانفرنس قرار دیا۔
Load Next Story