ڈرون حملوں میں 90 فیصد بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کا انکشاف

ڈرون حملوں میں مرنیوالے90 فیصد عام افراد، خواتین اور بچے ہوتے ہیں جنھیں زیرتربیت دہشت گرد قرار دیاجاتا ہے، سابق آپریٹر


این این آئی November 21, 2015
ڈرون حملوں کا نشانہ بننے والے افراد کے اہل خانہ انتقاماً انتہا پسند تنظیموں میں بھرتی ہوتے ہیں، سابق ڈرون آپریٹر۔ فوٹو: فائل

امریکی ڈرون آپریٹرز نے ڈرون حملوں میں90 فیصد بے گناہ شہریوں کے مارے جانے کا راز افشا کرتے ہوئے صدر اوباما کو ڈرون پروگرام پر نظر ثانی کی اپیل کردی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 4 سابق ڈرون آپریٹرز نے کہا کہ حکمران جھوٹ بولتے ہیں، خفیہ رپورٹس کے مطابق ڈرون حملوں میں مرنے والے 90 فیصد عام افراد، خواتین اور بچے ہوتے ہیں جب کہ ڈرون حملوں میں مرنے والے بچوں کو زیرتربیت دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے۔

سابق ڈرون آپریٹرز نے کہا کہ پیرس حملوں کے بعد ان کا یقین پکا ہوگیا ہے کہ ڈرون حملے امریکا اور اتحادیوں کے خلاف نفرت میں اضافے اورداعش کے وجود کا سبب بن رہے ہیں، ڈرون حملوں کا نشانہ بننے والے افراد کے اہل خانہ انتقاماً انتہا پسند تنظیموں میں بھرتی ہوتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں