سیکیورٹی کی یقین دہانی پرلاہورمیں بھی سیریزکھیلنے کو تیار ہیں بی سی سی آئی

معاہدے کے تحت اس سیریز کی میزبانی پاکستان کو کرنا تھی جس کے لئے معاوضہ دینے کو بھی تیار ہیں،راجیو شکلا


ویب ڈیسک November 21, 2015
بی سی سی آئی کے صدر چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک اپنی سیریز اپنے ہوم گراؤنڈ پر ہی کھیلیں، راجیو شکلاوٹو : فائل

بھارتی کرکٹ بورڈ کے سینئر رکن اور آئی پی ایل کے چیئرمین راجیو شکلا کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان سے لاہور میں بھی کھیلنے کو تیار ہے بشرطیکہ فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی جائے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی کے سینئر رکن راجیو شکلا کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ پاکستان میں ہی کرکٹ سیریز کھیلنے کو تیار ہے اگر پی سی بی قذافی اسٹیڈیم کےقریب کھلاڑیوں کے لئے ہوٹل تعمیر کرادے اور بھرپور سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائے تو بھارت سمیت کسی بھی ٹیم کو لاہور میں کھیلنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو اپنے گھر میں سیریز کرانے کی کوشش کرنی چاہئے نہ کہ تمام تر توانائی ہوم سیریز متحدہ عرب امارات میں ہی کرانے پر صرف کی جائیں۔

راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں تاہم بی سی سی آئی کے صدر چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک اپنی سیریز اپنے ہوم گراؤنڈ پر ہی کھیلیں اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان بھارت آئے اور سیریز کھیلے تاہم معاہدے کے تحت اس سیریز کی میزبانی پاکستان کو کرنا تھی جس کے لئے معاوضہ دینے کو بھی تیار ہیں۔

گزشتہ روز بی سی سی آئی کے صدر ششانک منوہر کی جانب پاک بھارت سیریز صرف بھارت میں ہی کرائے جانے کے بیان کے حوالے سے راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یو اے ای میں ہی پاک بھارت سیریز کھیلنے کو ایشو نہیں بنانا چاہیئے، اگر کوئی متحدہ عرب امارات میں کھیلنا چاہتا ہے تو اس سے بی سی سی آئی کو کوئی غرض نہیں، کرکٹ کے حوالے سے بی سی سی آئی کی اپنی پالیسیاں ہیں جس پر عملدرآمد کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے بگ تھری کی حمایت اسی لئے کی تھی کہ پاکستان کو بھارت کی میزبانی ملے گی تاہم مودی حکومت آنے کے بعد بی سی سی آئی پاک بھارت کرکٹ سیریز سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے اور راجیو شکلا کا پاک بھارت سیریز لاہور میں کرائے جانے کے لئے گراؤنڈ کے قریب ہوٹل کی تعمیر اور فول پروف سیکیورٹی بھی حیلے بہانے لگتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں