مصروفیت کا بار اپنی جگہ اور سنگھار اپنی جگہ
عید کی مصروفیات اس تہوار کی خوشی کے آڑے نہیں آنے دی جاتیں
لاہور:
عیدالاضحی ہر گھر میں خوشیوں اور ذائقوں کے ساتھ مصروفیات کا ایک تھکا دینے والا سلسلہ بھی لاتی ہے۔
خاص کر جن گھروں میں قربانی کا فریضہ ادا کیا جائے، وہاں روز کے مقابلے میں کام کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ ایسے میں خواتین کے مصروفیات تو دو چند ہوجاتی ہیں۔ تہوار پر گھر کے اُجالنے، نکھارنے، سنوارنے اور نیا روپ دینے کے ساتھ عیدقرباں پر روایتی اور نت نئے لذیذ کھانوں کی تیاری اور اس تیاری کے لیے اہتمام میں صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے، یوں عید کے تینوں دن تمام ہوجاتے ہیں۔
مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس یوم مسرت پر خواتین اپنا اہم ترین فریضہ، یعنی پہننا اوڑھنا اور بناؤ سنگھار کرنا بھول جائیں۔ چناں چہ لباس سے میک تک انفرادیت اور خوب صورت کے مختلف انداز اپنائے جاتے ہیں۔ اس طرح عید کی مصروفیات اس تہوار کی خوشی کے آڑے نہیں آنے دی جاتیں۔
عیدالاضحی ہر گھر میں خوشیوں اور ذائقوں کے ساتھ مصروفیات کا ایک تھکا دینے والا سلسلہ بھی لاتی ہے۔
خاص کر جن گھروں میں قربانی کا فریضہ ادا کیا جائے، وہاں روز کے مقابلے میں کام کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ ایسے میں خواتین کے مصروفیات تو دو چند ہوجاتی ہیں۔ تہوار پر گھر کے اُجالنے، نکھارنے، سنوارنے اور نیا روپ دینے کے ساتھ عیدقرباں پر روایتی اور نت نئے لذیذ کھانوں کی تیاری اور اس تیاری کے لیے اہتمام میں صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے، یوں عید کے تینوں دن تمام ہوجاتے ہیں۔
مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس یوم مسرت پر خواتین اپنا اہم ترین فریضہ، یعنی پہننا اوڑھنا اور بناؤ سنگھار کرنا بھول جائیں۔ چناں چہ لباس سے میک تک انفرادیت اور خوب صورت کے مختلف انداز اپنائے جاتے ہیں۔ اس طرح عید کی مصروفیات اس تہوار کی خوشی کے آڑے نہیں آنے دی جاتیں۔