اپنے وقت کے ہر جواں دل کی مراد وحید مراد کی کل برسی منائی جائیگی

وحید مراد نے ’’ اولاد‘‘ سے لے کر ’’ زلزلہ‘‘ تک 125 فلموں میں ہر کردار جاندار کیا

وحید مراد نے ’’ اولاد‘‘ سے لے کر ’’ زلزلہ‘‘ تک 125 فلموں میں ہر کردار جاندار کیا فوٹو : فائل

ستارہ امتیاز اور لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ پانے والے اور اپنے وقت کے ہر جواد دل کی مراد چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کی 32 ویں برسی 23نومبر کومنائی جائے گی۔وحید مراد 2 اکتوبر 1938ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔

وہ معروف فلمساز وتقسیم کار نثار مراد کی اکلوتی اولاد تھے۔ وحید مراد نے ابتدائی تعلیم میری کلاسو اسکول سے حاصل کی اور1952ء میں اسی اسکول سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ ایس ایم کالج سے بی اے کیا۔1968ء میں جامعہ کراچی سے انگلش ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔


اُن کی شادی سلمیٰ بیگم سے17 ستمبر 1964ء میں ہوئی۔ وحید مراد کے دو بچے ، ایک لڑکی عالیہ مراد اور ایک لڑکا عادل مُراد ہے۔1961ء میں انھیں ایس ایم یوسف کی فلم ''اولاد'' میں ایک اہم رول کے لیے پہلی بار کاسٹ کیا گیا اور یوں بطور اداکار وحید مراد کی پہلی فلم ''اولاد'' اگست 1962ء میں ریلیز ہوئی اور گولڈن جوبلی کا اعزاز حاصل کیا۔ وحید مراد کو اصل شہرت اپنی ذاتی فلم ''ہیرا اور پتھر'' سے حاصل ہوئی۔ وحید مراد کو پاکستان کی پہلی پلاٹینیم جوبلی فلم ''ارمان'' کا فلم ساز، مصنف اور ہیرو ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

وحید مراد نے'' اولاد'' سے لے کر'' زلزلہ'' تک کل 125 فلموں میں کام کیا اور ان کا ہر کردار جاندار رہا۔ '' اکیلے نہ جانا'' اور دیگر گانوں نے لازوال شہرت دی۔ اُن کی پہلی فلم ''اولاد'' اور آخری ریلیز شدہ فلم ''زلزلہ'' ہے۔

انھوں نے ایک پشتو فلم ''پختون پہ ولایت کے'' میں بھی کام کیا، یہ اداکار آصف خان کی ذاتی فلم ''کالا دھندا گورے لوگ ''کا پشتو ورژن تھا۔ وہ بیک وقت فلم ایکٹر' فلم پروڈیوسر اور اسکرپٹ رائٹر بھی تھے۔ وحید مراد کی بہترین فلموں میں '' دل میرا دھڑکن تیری' ہیرا اور پھتر' ارمان' عندلیب' مستانہ ماہی' انسانیت' دیور بھابھی'' اور دیگر ہیں۔ وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو 45 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔
Load Next Story