ایف بی آر سہولتی پورٹل1ماہ سے خراب ٹیکس ادائیگیاں رک گئیں

سیلزٹیکس دہندگان کا ریکارڈ غائب،ہزاروں مینوفیکچررکم ایکسپورٹرزاور امپورٹرز گوشوارے داخل نہیں کرپارہے،ذرائع

ممبرآئی ٹی کوآگاہ کرنے کے باوجودمسئلہ حل نہیں ہوا،چیئرمین ایف بی آر خود مداخلت کریں،ٹاول مینوفیکچررزوایکسپورٹرز فوٹو:فائل

RAWALPINDI:
فیڈرل بورڈ آف ریونیومیں انفارمیشن ٹیکنالوجی منیجمنٹ سسٹم کی عدم توجہ کے سبب حکومت کو ریونیو کی مدمیں کمی کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایف بی آر کے شعبہ آئی ٹی کے ذمے دار نظام میں خرابی سے آگاہ ہونے کے باوجود اس کی درستی میں دلچسپی نہیں لے رہے، ایف بی آرکا ٹیکس پیئرز فیسیلی ٹیشن پورٹل 1 ماہ سے خراب ہونے اورسسٹم میں سیلزٹیکس ریکارڈ غائب ہونے کے باعث ایسے ہزاروں مینوفیکچررکم ایکسپورٹرزاور امپورٹرز الیکٹرونک فولڈر سے اپنے سیلز ٹیکس گوشوارے داخل کرانے اورٹیکسوں کی ادائیگیاں کرنے سے قاصر ہو گئے ہیں جو ہر ماہ اپنی سیلزٹیکس ریٹرنز فائل کرتے ہیں۔

سسٹم میں خرابی کے باعث سیلزٹیکس دہندگان کی بڑی تعداد کا الیکٹرونک فولڈر سے ریکارڈ غائب ہوگیا ہے جس کی وہ سے وہ اپنے گوشوارے داخل کرانے اورسیلز ٹیکس کی ادائیگیاں نہیں کر پا رہے ہیں۔ اس ضمن میں ٹاول مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینٹرل چیئرمین فرخ مقبول نے ''ایکسپریس'' کے استفسار پر اس بات کی تصدیق کی کہ ٹاول ایکسپورٹرز کی ایک بڑی تعداد بھی ایف بی آر کے ای فولڈرسے اپنے سیلزٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرا پا رہی۔


انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ٹاول مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے نمائندے مزمل حسین نے ممبر آئی ٹی ایف بی آر رعنا احمد سے اسلام آباد میں ملاقات کر کے تمام مسائل سے آگاہ کردیا تھا جس پر ممبرایف بی آر نے 18 نومبرکی شام تک سسٹم کودرست کرکے بحال کرنے کا وعدہ بھی کیا لیکن 3 روز گزرنے کے باوجودہفتہ 21 نومبر کی شام تک ای فولڈر میں خرابی برقرار تھی۔

فرخ مقبول نے کہا کہ حال ہی میں ایک کہنہ مشق اور تجربہ کار بیوروکریٹ نثارمحمد خان کو چیئرمین ایف بی آرتعینات کیا گیا ہے، ان کی تقرری پر ٹی ایم اے انہیں مبارکباد پیش کرتی ہے، وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار چیئرمین ایف بی آر کی نئی ٹیم سے ریونیو میں اضافے اور ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب بڑھانے کی توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں لیکن یہ توقعات صرف اسی صورت میں پوری ہوسکتی ہیں جب ایف بی آر کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نظام کو مستقل بنیادوں پردرست کیا جائے اور اسے دورجدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے۔

فرخ مقبول نے بتایا کہ ایف بی آر کے ای فولڈر میں سیلزٹیکس ریٹرن اور سیلزٹیکس اسٹیٹمنٹ کا ریکارڈ صفر آ رہا ہے لیکن اس حقیقت سے آگہی کے باوجود متعلقہ ممبر آئی ٹی ایف بی آر کی غیر ذمے داری تعجب خیز امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدکنندہ مینوفیکچررز باقاعدگی کے ساتھ ٹیکسوں کی ادائیگیاں کرنا چاہتے ہیں لیکن متعلقہ اداروں کو بھی انہیں حقیقی معنوں میں سہولتیں بہم پہنچانے کی پالیسی اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے چیئرمین ایف بی آر نثارمحمد خان سے درخواست کی کہ وہ ایف بی آر کے شعبہ آئی ٹی میں موجود خامیاں دور کرنے کیلیے مداخلت کریں تاکہ ٹیکس دہندگان بغیرکسی رکاوٹ کے ٹیکسوں کی ادائیگیاں کرسکیں۔
Load Next Story