ایک برس میں 10 ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کا انکشاف

15-2014 کے دوران صرف گیپکومیں 9ارب19کروڑ61لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ


ویب ڈیسک November 22, 2015
15-2014 کے دوران تقسیم کار کمپنیاں بجلی نادہندگان کے خلاف کارروائی کرنے میں  ناکام رہیں، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ فوٹو: فائل 

2014-15 کے دوران ملک بھر میں 10 ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کئے جانے کا اانکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق مالی سال برائے 15-2014 کے دوران تقسیم کار کمپنیاں بجلی نادہندگان کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہیں جس کے باعث بجلی بل ادا نہ کرنے والے صارفین نے کنکشن منقطع ہونے کے باوجودغیرقانونی بجلی استعمال کی۔ قانون کے تحت بجلی نادہندگان کے کنکشنز منقطع کرنے کے بعد ان کے میٹر سمیت تمام آلات متعلقہ تقسیم کار کمپنی میں جمع کروائے جاتے ہیں تاکہ ان کا غلط استعمال نہ ہو لیکن تقسیم کار کمپنیوں کی طرف سے ایسا نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق صرف گجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) میں 9 ارب 19 کروڑ 61 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔ اس کے علاوہ ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) میں 91 کروڑ سترہ لاکھ روپے سے زائد کی بجلی استعمال کی گئی لیکن اس کا بل وصول نہیں کیا گیا۔ کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) میں 14کروڑ41لاکھ روپے سے زائد کی بجلی لائن لاسز کی نذر ہو گئی اور اس کے بل وصول نہیں کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں