وزیراعظم کا کسان پیکج صرف پنجاب کے لئے ہے خورشید شاہ
حکومت نااہلی اور بیڈ گورننس سے بچنے کے لئے سال میں ایک کے بجائے 4 مرتبہ بجٹ پیش کرے، خورشید شاہ
KARACHI:
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ کسان پیکج پنجاب کے لئے ہے سندھ کے کاشت کاروں کے لئےنہیں۔
سکھرمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ملک کا کاشتکارطبقہ انتہائی برے حال میں ہے لیکن موجودہ حکومت کو کاشت کار اور دیہاتی زندگی کا کوئی احساس نہیں ہے کیونکہ حکمران شہروں میں رہتے ہیں، 5ہزار روپے فی ایکٹر سے کچھ نہیں ہوگا حکومت کاشت کاروں کو کم از کم 20 ہزار فی ایکڑ دے لیکن یہ کسان پیکیج بھی پنجاب کے کاشت کاروں کو مل رہا ہے سندھ کے کاشت کاروں کو کچھ نہیں مل رہا۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، تبدیلی صرف پاکستان پیپلز پارٹی لاتی ہے، ہر بات میں موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، نا تو بجلی کا بحران ختم ہوا، ناہی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لیے وزیراعظم کبھی 3 ماہ اور کبھی 2018 کی بات کرتے ہیں، ان کی کونسی سی بات پر اعتبار کریں۔ وہ حکومت سے کہتے ہیں کہ سال میں ایک کے بجائے 4 مرتبہ بجٹ پیش کریں، ایسا کرنے سے حکومت نااہلی اور بیڈ گورننس سے بچ جائیں گے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کہتے ہیں کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ کسان پیکج پنجاب کے لئے ہے سندھ کے کاشت کاروں کے لئےنہیں۔
سکھرمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ملک کا کاشتکارطبقہ انتہائی برے حال میں ہے لیکن موجودہ حکومت کو کاشت کار اور دیہاتی زندگی کا کوئی احساس نہیں ہے کیونکہ حکمران شہروں میں رہتے ہیں، 5ہزار روپے فی ایکٹر سے کچھ نہیں ہوگا حکومت کاشت کاروں کو کم از کم 20 ہزار فی ایکڑ دے لیکن یہ کسان پیکیج بھی پنجاب کے کاشت کاروں کو مل رہا ہے سندھ کے کاشت کاروں کو کچھ نہیں مل رہا۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، تبدیلی صرف پاکستان پیپلز پارٹی لاتی ہے، ہر بات میں موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، نا تو بجلی کا بحران ختم ہوا، ناہی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لیے وزیراعظم کبھی 3 ماہ اور کبھی 2018 کی بات کرتے ہیں، ان کی کونسی سی بات پر اعتبار کریں۔ وہ حکومت سے کہتے ہیں کہ سال میں ایک کے بجائے 4 مرتبہ بجٹ پیش کریں، ایسا کرنے سے حکومت نااہلی اور بیڈ گورننس سے بچ جائیں گے۔