اقتصادی راہداری کا راستہ پہلے پنجاب سے نکالا گیا تو ملک میں نفرتیں پھیلیں گی عمران خان
جب اداروں پراپنے ہی خاندان کے لوگ مسلط کئے جائیں گے تووفاقی حکومت چوری کیسے روکے گی، چیئرمین تحریک انصاف
BERLIN:
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نے اپنے کاروبار کے لئے راہداری کا راستہ پہلے پنجاب سے بنایا تو اس سے وفاق کمزور ہوگا اور دوسرے صوبوں میں پنجاب کے لئے نفرتیں بڑھیں گی۔
صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں سب سے زیادہ غربت ہے، وہ وزیر اعظم کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا سب سے چھوٹا راستہ پہلے بنایا جائے، اس سے پسماندہ علاقے خوشحال ہوجائیں گے اور بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک ختم ہوجائے گی۔ اگر ایسا نہ ہوا اور انہوں نے اپنے کاروبار کے لئے راہداری کا راستہ پہلے پنجاب سے بنایا تو اس سے وفاق کمزور ہوگا اور دوسرے صوبوں میں پنجاب کے لئے نفرتیں بڑھیں گی۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت چوری نہیں روک سکتی کیونکہ جب اداروں پر خاندان کے لوگ ہی مسلط کئے جائیں گے تو چوری نہیں روکی جاسکتی۔ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا میں بجلی کا نظام ہمارے ہاتھ میں دے دے، وہ وعدہ کرتے ہیں کہ ناصرف لوڈشیڈنگ ختم کریں گے بلکہ بجلی بھی سستی کی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں میں سیاسی جماعتیں 6،6 مرتبہ اقتدار میں آئیں لیکن ہم پہلی مرتبہ برسراقتدار آئے جس کی وجہ سے ہمیں یہ سمجھنے میں تاخیر ہوئی کہ ادارے کس قدر تباہ ہوچکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں جب ہماری حکومت کی مدت مکمل ہوگی تو انہیں آئندہ انتخابات میں مہم چلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ ہم سڑکیں اور میٹرو بس ممنصوبے نہیں بنائیں گے بلکہ خیبرپختونخوا کا ایک ایک پیسہ اس کے عوام پر لگایا جائے گا۔ غریبوں اورضرورت مندوں کو خصوصی پیکیج دیں گے۔ ہر تحصیل میں کھیل کا ایک میدان بنایا جائے گا۔ 2018 میں صوبے کے سرکاری اسپتال ملک کے دیگر علاقوں کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں بہترین ہوں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ امن ہی خوشحالی اور ترقی کی ضامن ہے۔ جب ہم حکومت میں آئے توخیبر پختونخوا کی 70فیصد صنعتیں بند تھیں، یہاں اغوا برائے تاوان سب سے بڑا کاروبار تھا لیکن ہم نے خیبر پختونخوا کی پولیس کو غیر سیاسی کردیا جس سےجرائم کے خاتمے میں مدد ملی۔ پاکستان کا پہلا آزاد احتساب سیل خیبر پختونخوا میں ہے جب کہ پاکستان کے احتساب سیل میں مک مکا ہے جہاں ایک دوسرے کے مفادات کا خیال رکھا جارہا ہے، آج سب جماعتیں تحریک انصاف کے خلاف اکٹھی ہوگئی ہیں لیکن وہ ان سب کا مقابلہ کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ غیرت مند قومیں کسی کےسامنےنہیں جھکتیں، کبھی کوئی قوم بھیک مانگ کراعلیٰ قوم نہیں بنی، وہ بھیک مانگنے سے موت کو ترجیح دیتے ہیں۔ پشاور کے کینسر اسپتال کی تعمیر کے لئے 80 کروڑ جمع کرنے ہیں ،اس کے لئے وہ امریکا نہیں جائیں گے بلکہ یہ رقم انہیں ملک کے عوام ہی دیں گے، انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نےاپنی باریاں لیں ہیں لیکن کام نہیں کیا، یہ بڑے بڑے محلوں میں رہتے ہیں لیکن ہم سادگی اختیار کریں گے، ہم نے کمرشلائز پروجیکٹ سے 40 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ پرویز خٹک کو تکلیف تو ہوگی چیف منسٹر ریسٹ ہاؤس بھی کمرشل کردیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3f05xn_imran-khan_news
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نے اپنے کاروبار کے لئے راہداری کا راستہ پہلے پنجاب سے بنایا تو اس سے وفاق کمزور ہوگا اور دوسرے صوبوں میں پنجاب کے لئے نفرتیں بڑھیں گی۔
صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں سب سے زیادہ غربت ہے، وہ وزیر اعظم کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا سب سے چھوٹا راستہ پہلے بنایا جائے، اس سے پسماندہ علاقے خوشحال ہوجائیں گے اور بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک ختم ہوجائے گی۔ اگر ایسا نہ ہوا اور انہوں نے اپنے کاروبار کے لئے راہداری کا راستہ پہلے پنجاب سے بنایا تو اس سے وفاق کمزور ہوگا اور دوسرے صوبوں میں پنجاب کے لئے نفرتیں بڑھیں گی۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت چوری نہیں روک سکتی کیونکہ جب اداروں پر خاندان کے لوگ ہی مسلط کئے جائیں گے تو چوری نہیں روکی جاسکتی۔ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا میں بجلی کا نظام ہمارے ہاتھ میں دے دے، وہ وعدہ کرتے ہیں کہ ناصرف لوڈشیڈنگ ختم کریں گے بلکہ بجلی بھی سستی کی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں میں سیاسی جماعتیں 6،6 مرتبہ اقتدار میں آئیں لیکن ہم پہلی مرتبہ برسراقتدار آئے جس کی وجہ سے ہمیں یہ سمجھنے میں تاخیر ہوئی کہ ادارے کس قدر تباہ ہوچکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں جب ہماری حکومت کی مدت مکمل ہوگی تو انہیں آئندہ انتخابات میں مہم چلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ ہم سڑکیں اور میٹرو بس ممنصوبے نہیں بنائیں گے بلکہ خیبرپختونخوا کا ایک ایک پیسہ اس کے عوام پر لگایا جائے گا۔ غریبوں اورضرورت مندوں کو خصوصی پیکیج دیں گے۔ ہر تحصیل میں کھیل کا ایک میدان بنایا جائے گا۔ 2018 میں صوبے کے سرکاری اسپتال ملک کے دیگر علاقوں کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں بہترین ہوں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ امن ہی خوشحالی اور ترقی کی ضامن ہے۔ جب ہم حکومت میں آئے توخیبر پختونخوا کی 70فیصد صنعتیں بند تھیں، یہاں اغوا برائے تاوان سب سے بڑا کاروبار تھا لیکن ہم نے خیبر پختونخوا کی پولیس کو غیر سیاسی کردیا جس سےجرائم کے خاتمے میں مدد ملی۔ پاکستان کا پہلا آزاد احتساب سیل خیبر پختونخوا میں ہے جب کہ پاکستان کے احتساب سیل میں مک مکا ہے جہاں ایک دوسرے کے مفادات کا خیال رکھا جارہا ہے، آج سب جماعتیں تحریک انصاف کے خلاف اکٹھی ہوگئی ہیں لیکن وہ ان سب کا مقابلہ کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ غیرت مند قومیں کسی کےسامنےنہیں جھکتیں، کبھی کوئی قوم بھیک مانگ کراعلیٰ قوم نہیں بنی، وہ بھیک مانگنے سے موت کو ترجیح دیتے ہیں۔ پشاور کے کینسر اسپتال کی تعمیر کے لئے 80 کروڑ جمع کرنے ہیں ،اس کے لئے وہ امریکا نہیں جائیں گے بلکہ یہ رقم انہیں ملک کے عوام ہی دیں گے، انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نےاپنی باریاں لیں ہیں لیکن کام نہیں کیا، یہ بڑے بڑے محلوں میں رہتے ہیں لیکن ہم سادگی اختیار کریں گے، ہم نے کمرشلائز پروجیکٹ سے 40 کروڑ روپے کمائے ہیں۔ پرویز خٹک کو تکلیف تو ہوگی چیف منسٹر ریسٹ ہاؤس بھی کمرشل کردیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3f05xn_imran-khan_news