بینظیربھٹوقتل کیس مارک سیگل کےبیان کیخلاف پرویزمشرف کی درخواست مسترد

وزارت خارجہ مارک سیگل سے بیان پر جرح کیلئے شیڈول مقرر کرے، عدالت کا حکم


ویب ڈیسک November 23, 2015
مارک سیگل نے امریکا سے بذریعہ وڈیو لنک اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا فوٹو: فائل

WASHINGTON: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کے وڈیو لنک بیان کے خلاف پرویز مشرف کی درخواست مسترد کردی۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ایوب مارتھ نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کے وڈیو لنک کے ذریعے بیان کے خلاف پرویز مشرف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ مارک سیگل کا وڈیو لنک کے ذریعے بیان قانون کے مطابق ہے، مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کرتے وقت کسی نے اعتراض نہیں کیاتھا۔ وزارت خارجہ مارک سیگل سے بیان پر جرح کے لئے شیڈول مقرر کرے۔

اس سے قبل مارک سیگل کے بیان کو غیر قانونی قرار دینے کی پرویزمشرف کی درخواست پر بحث کی گئی۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ وڈیو لنک کے ذریعے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، فرانس،امریکا اور یورپ کے مقابلے میں پاکستان کے حالات بہت بہتر ہو چکے ہیں ،مارک سیگل عدالت میں آ کر بیان ریکارڈ کرائے۔

بیرسٹر فروغ نسیم کے دلائل کے جواب میں ایف آئی اے کے خصوصی وکیل استغاثہ چوہدری اظہر نے کہا کہ سپریم کورٹ میمو گیٹ اسکینڈل میں وڈیو لنک بیان کو قانونی قرار دے چکی ہے، مارک سیگل پہلے بتاچکے ہیں کہ وہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان نہیں آسکتے، مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کرتے وقت پرویز مشرف کی قانونی ٹیم نےاعتراض نہیں کیا، اب وہ جان بوجھ کر کیس لٹکانے کے لیے تاخیری حربےاستعمال کررہے ہیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں