شادی کے بعد ایک فریق کے موٹا ہونے پر دوسرے ساتھی کے موٹا ہونے کا دوگنا خطرہ ہوتا ہے

میاں اور بیوی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایک جیسی عادتیں اختیار کر لیتے ہیں جو ان کے وزن پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں


ویب ڈیسک November 24, 2015
تحقیق کے دوران ماہرین نے 4ہزار جوڑوں کے روز مرہ معمولات کی 25 برس تک نگرانی کی، فوٹو: فائل

امریکی ماہرین نے اپنی تحقیق میں دعویٰ کیا ہے اگر شادی شدہ جوڑے میں سے ایک فریق موٹاپے کا شکار ہوتا ہے تو دوسرے کے لیے موٹاپے کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔

امریکی ریاست بالٹی مور جان ہاپکنس یونیورسٹی سے وابستہ ماہرین نے شادی اور موٹاپے کے درمیان تعلق کے حوالے سے مطالعاتی تحقیقی کی ہے جسے بین الاقوامی طبی جریدے 'امریکن جرنل آف ایپی ڈیمیولوجی' نے شائع کیا ہے۔

تحقیق کے دوران ماہرین نے 4ہزار جوڑوں کے روز مرہ معمولات کی 25 برس تک نگرانی کی، تحقیق کے آغاز پر23 فیصد مرد اور 25 فیصد خواتین موٹاپے کا شکار تھیں۔ تحقیق کے نتائج کے مطابق موٹاپے کا شکار شوہروں کی بیویوں کے لیے موٹاپے کا خطرہ 89 فیصد تک دیکھا گیا جب کہ اضافہ ہوا تھا۔ اسی طرح ایک عام وزن رکھنے والے شوہر کی بیوی جس کا وزن مشاہدے کی مدت کے دوران نارمل سے زیادہ ہوا تھا ان میں موٹاپے کا امکان 78 فیصد زیادہ تھا ایسے شوہروں کے مقابلے میں جن کی بیویوں کے وزن میں خاصا اضافہ نہیں ہوا تھا۔

تحقیق میں شامل محقق ر لورا کوب کا کہنا ہے کہ یہ بہت غیر معمولی بات نہیں ہے کہ میاں اور بیوی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایک جیسی عادتیں اختیار کر لیتے ہیں جو ان کے وزن پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔ میاں یا بیوی میں سے کسی ایک کے وزن میں تبدیلی جلد یا دیر سے دوسرے پر بھی ظاہر ہوتی ہے جو شاید اس وجہ سے ہے کیونکہ ان کی خوراک، جسمانی سرگرمیوں اور طرز عمل میں ایک ہی طرح کی تبدیلی واقع ہوتی ہے اور اس کا نتیجہ موٹاپے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |