اسٹیل مل ملازمین 9 سال بعد بھی اپنے پلاٹوں سے محروم

ملازمین نےارباب اختیار سےاپیل کی وہ اس صورتحال کافوری نوٹس لیں اورمعاملے کو جلد ازجلد حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں


Business Reporter November 24, 2015
ملازمین نےارباب اختیار سےاپیل کی وہ اس صورتحال کافوری نوٹس لیں اورمعاملے کو جلد ازجلد حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ فوٹو: فائل

پاکستان اسٹیل مل کے موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کی بڑی تعداد اس وقت ایک اور بڑی اذیت اور پریشانی کا شکار ہے کیونکہ انہوں نے اسٹیل مل انتظامیہ کو جن پلاٹوں کی مکمل قیمت ادا کردی تھی وہ برسوں گزرجانے کے باوجود انھیں نہیں ملے۔

پاکستان اسٹیل کے موجودہ و سابق ملازمین نے وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیر خزانہ سے پر زور اپیل کی ہے کہ اس کا نوٹس لیںاور بلاتاخیر پلاٹوں پر تمام ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کے بعد متاثرین کو پرامن طریقے سے ان کے پلاٹوں کے قبضے دلائے جائیں تاکہ وہ پریشانیوں سے نکل کر حقیقی خوشیاں حاصل کرسکیں۔

ملازمین نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ اسٹیل مل کی انتظامیہ نے 9اگست 2006 کو گلشن حدید فیز I، II ایکسٹینشن اور فیزIII کے نام سے پلاٹوں کی قرعہ اندازی کی اور تقریباً 4ہزار737 ملازمین کے نام پلاٹ الاٹ کیے گئے، پاکستان اسٹیل کے ملازمین نے پلاٹوںکی مکمل مقررہ قیمت مقررہ تاریخوں کے اندر اپنا اور بچوں کا پیٹ کاٹ کر، بیوی بچوں کا زیورات بیچ کر اور قرض لے کر اداکر دی۔

انتظامیہ نے ملازمین کو پلاٹوں کے الاٹمنٹ آرڈر جاری کر دیے لیکن تاحال ملازمین پلاٹوں پر ترقیاتی کاموں کے مکمل نہ ہونے کی وجہ سے اب تک اپنی زمین پر مکان نہ بنا سکے۔ اس سلسلے میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین گاہے بگاہے سیکڑوں درخواستیں اور اپیلیں مع تجاویز کے سی ای او پاکستان اسٹیل کو پیش کرتے رہے ہیں مگر ملازمین کے اس بنیادی اور اہم مسئلے کو انتہائی سرسری انداز میں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی سست روی کی وجہ سے مذکورہ الاٹ شدہ پلاٹوں کے چاروں اطراف باؤنڈری وال نہ ہونے کی وجہ سے ناجائز قابضین اس پر تعمیرات کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے پلاٹوں کے اصل مالکان کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ ملازمین کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام ملازمین کی جانب سے جمع شدہ تقریباً سوا ارب روپے کی خطیر رقم جو کہ 9سال قبل پاکستان اسٹیل کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائی جاچکی تھی۔

اب خالص منافع کے ساتھ 2 ارب روپے سے بھی زائد ہو چکی ہوگی، آخر اس خطیر رقم کا استعمال انالاٹ شدہ پلاٹوں کی ترقی کے کاموں پر کب ہوگا؟ اور اب مزید کب اور کتنے عرصے میں ملازمین اس زمین پر اپنا مکان تعمیر کرسکیں گے؟ ملازمین نے ارباب اختیار سے اپیل کی وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور معاملے کو جلد ازجلد حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں