بنگلہ دیش پریمیئر لیگ دوسرے ہی روز تنازع کھڑا ہوگیا

تنازع کاآغاز اس وقت ہوا جب سلہٹ کو روی بوپارا اور جوش کوب کو میدان میں اتارنے سے روک دیا گیا


Sports Desk November 24, 2015
ٹاس کیلیے کپتان مشفیق کا25منٹ انتظارہوتا رہا،تمیم اوردلشان میدان سے باہر چلے گئے ۔ فوٹو : فائل

بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں دوسرے ہی روز تنازع کھڑا ہوگیا، سلہٹ سپراسٹارز اور چٹاگانگ وکنگز کھلاڑیوں کے این او سی کے معاملے پر آپس میں الجھ پڑے، میچ تقریباً سوا گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔

تنازع کاآغاز اس وقت ہوا جب سلہٹ کو روی بوپارا اور جوش کوب کو میدان میں اتارنے سے روک دیا گیا کیونکہ ان کے این او سی انتظامیہ کو موصول نہیں ہوئے تھے، جس پر سلہٹ فرنچائز کے آفیشلز اور ایونٹ مینجمنٹ کمیٹی کی تکرار شروع ہوئی، اس دوران چٹاگانگ کے کپتان تمیم اقبال اور میچ ریفری رقیب الحسن ٹاس کیلیے حریف کپتان مشفیق الرحیم کا انتظار کرتے رہے آخر کار 25 منٹ کی تاخیر سے ٹاس ہوا مگر مقابلے کا آغاز پھر بھی نہیں ہوسکا۔

مشفیق نے ٹاس جیت کر چٹاگانگ کو بیٹنگ کرنے کو کہا جس پر تمیم اور تلکارتنے دلشان وکٹ پر پہنچے مگر جب انھوں نے سلہٹ کے فیلڈ سنبھالنے والے کھلاڑیوں میں بوپارا اور کوب کو دیکھا توامپائرز سے شکایت کردی اور بعد ازاں خود بھی فیلڈ چھوڑ کر ڈریسنگ روم واپس چلے گئے۔

ان کا اعتراض سلہٹ کی جانب سے دی جانے والی الیون کی فہرست میں بوپارا اور کوب کی عدم موجودگی تھی، ایک بار پھر بی پی ایل منتظمین اور دونوں ٹیموں کے آفیشلز کے درمیان بات چیت شروع ہوئی جس میں کافی تلخ کلامی بھی ہوئی، آخرکار سلہٹ کو بوپارا اور کوب کو باہر بٹھانا پڑا جبکہ تمیم اور دلشان بڑی مشکل سے دوبارہ فیلڈ میں جانے پر تیار ہوئے، اس طرح میچ تقریباً سوا گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، اس دوران اسٹیڈیم میں موجود تماشائی شور مچاکر اپنے غصے کا اظہار کرتے رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں