امریکا میں پاکستانی نوجوان کو دہشت گردی کے الزام میں 40 سال قید کی سزا
عابد نصیر پر 2009 میں مانچسٹر کے شاپنگ سینٹر میں اپنے دیگر 11 ساتھیوں کے ساتھ حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام ہے
امریکی عدالت نے پاکستانی نوجوان کو برطانیہ میں دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی کے جرم میں 40 سال قید کی سزا سنادی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 29 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی نوجوان اور زمانہ طالب علمی میں اسکول کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عابد نصیر کو نیویارک کی ایک عدالت نے برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں مجرم قرار دیتے ہوئے 40 سال قید کی سزا سنادی ہے۔ عابد نصیر پر الزام ہے کہ اس نے 2009 میں مانچسٹر کے شاپنگ سینٹر میں اپنے دیگر 11 ساتھیوں کے ساتھ حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی جس کے الزام میں اسے برطانوی حکومت نے 2009 میں گرفتار کیا تھا جب کہ 2013 میں عابد نصیر امریکا بھیج دیا گیا جہاں اس پر 2 سال تک مقدمہ چلتا رہا۔
عابد نصیر کو رواں سال کے اوائل میں مانچسٹر میں دہشت گردی کے منصوبے میں القاعدہ کی مدد کرنے پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جس میں اس پر مزید الزام لگایا گیا ہے کہ وہ بیرونی دہشت گرد گروپ کو مدد کرنے اور ان کے تعاون سے نیویارک اور واشنگٹن سب وے پر حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث ہے اسی لیے ان کے خلاف مقدمہ بھی برطانیہ کے بجائے امریکہ میں چلایا گیا۔
عدالت کے جج رے مونڈ ڈیری کا فیصلہ سناتے ہوئے کہنا تھا کہ دستیاب ثبوت سے یہ بات سامنے آئی ہے عابد نصیر ایک عام مجرم نہیں بلکہ دہشت گرد ہے اس لیے وہ زیادہ سخت سزا کا مستحق ہے۔
نصیر کا تعلق پاکستانی گھرانے سے ہے جو کہ طالب علمی کے زمانے سے ہی برطانوی شہری ہے اس لیے اس نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی سزا برطانیہ میں گزارنا چاہتا ہے کیوں کہ وہ انگلش پریمیئر سے محبت کرتا ہے اور مانچسٹر سٹی اس کی پسندیدہ ٹیم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3fecww_abid-naseer-40-years-punishment_news
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 29 سالہ پاکستانی نژاد برطانوی نوجوان اور زمانہ طالب علمی میں اسکول کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عابد نصیر کو نیویارک کی ایک عدالت نے برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں مجرم قرار دیتے ہوئے 40 سال قید کی سزا سنادی ہے۔ عابد نصیر پر الزام ہے کہ اس نے 2009 میں مانچسٹر کے شاپنگ سینٹر میں اپنے دیگر 11 ساتھیوں کے ساتھ حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی جس کے الزام میں اسے برطانوی حکومت نے 2009 میں گرفتار کیا تھا جب کہ 2013 میں عابد نصیر امریکا بھیج دیا گیا جہاں اس پر 2 سال تک مقدمہ چلتا رہا۔
عابد نصیر کو رواں سال کے اوائل میں مانچسٹر میں دہشت گردی کے منصوبے میں القاعدہ کی مدد کرنے پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جس میں اس پر مزید الزام لگایا گیا ہے کہ وہ بیرونی دہشت گرد گروپ کو مدد کرنے اور ان کے تعاون سے نیویارک اور واشنگٹن سب وے پر حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث ہے اسی لیے ان کے خلاف مقدمہ بھی برطانیہ کے بجائے امریکہ میں چلایا گیا۔
عدالت کے جج رے مونڈ ڈیری کا فیصلہ سناتے ہوئے کہنا تھا کہ دستیاب ثبوت سے یہ بات سامنے آئی ہے عابد نصیر ایک عام مجرم نہیں بلکہ دہشت گرد ہے اس لیے وہ زیادہ سخت سزا کا مستحق ہے۔
نصیر کا تعلق پاکستانی گھرانے سے ہے جو کہ طالب علمی کے زمانے سے ہی برطانوی شہری ہے اس لیے اس نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنی سزا برطانیہ میں گزارنا چاہتا ہے کیوں کہ وہ انگلش پریمیئر سے محبت کرتا ہے اور مانچسٹر سٹی اس کی پسندیدہ ٹیم ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3fecww_abid-naseer-40-years-punishment_news