پیرس پرحملے ہماری آزادی اور مہذب معاشرے پرحملہ ہے باراک اوباما

پیرس سانحہ پر ہمارے دل اسی طرح دکھی ہیں جس طرح نائن الیون پر تھے، امریکی صدر


ویب ڈیسک November 24, 2015
پیرس سانحہ پر ہمارے دل اسی طرح دکھی ہیں جس طرح نائن الیون پر تھے، امریکی صدر، فوٹو: فائل

لاہور: امریکی صدر اوباما کا کہنا ہے کہ پیرس پرحملے ہماری آزادی اور مہذب معاشرے پرحملہ ہے جب کہ اس سانحہ نے ہمارے دل توڑ دیئے ہیں اور اس پر ہمارے دل اسی طرح دکھی ہیں جس طرح نائن الیون پرتھے۔

واشنگٹن میں فرانسیسی ہم منصب فرانسوا اولاند کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر بارک اوباما کا کہنا تھا کہ داعش کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا کیونکہ داعش نے سنگین خطرات پیدا کردییے ہیں اور اس جیسےدہشت گرد ہمیں میدان جنگ میں نہیں ہرا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو کئی جگہوں پر مارے جانے والوں کا ماتم کرنا پڑا لیکن ہم نے ہار نہیں مانی، دنیا کے 65 ممالک داعش کو تباہ کرنے کے لیے متحد ہیں اور داعش کاخاتمہ فرانس کے ساتھ مل کر کریں گے۔

بارک اوباما نے فرانس میں ہونے والے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کامقابلہ کرنے پرپیرس کے شہریوں کوسلام پیش کرتاہوں ،پیرس پرحملے ہماری آزادی اور مہذب معاشرے پرحملہ ہے، اس سانحہ نے ہمارے دل توڑ دیئے ہیں اور اس پر ہمارے دل اسی طرح دکھی ہیں جس طرح نائن الیون پرتھے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ پیرس پرتعاون کے لیے تیار ہیں جب کہ امریکا فرانس کی آزادی کے لیے ہرقسم کے اقدام کے لیے بھی تیار ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ داعش کے خلاف مشترکہ تعاون بڑھانا ہوگا اور اسی حوالے سے فرانسیسی صدرسے داعش کے خلاف کارروائیاں بڑھانے پر نہ صرف بات ہوئی ہے بلکہ امریکا اور فرانس داعش کے خلاف فضائی حملوں میں تعاون بھی کریں گے۔

اس موقع پر فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو اپنی دنیا بدلنے کی اجازت نہیں دیں گے جب کہ ہمیں ایسے دہشت گرد گروپ کاسامنا ہے جو تیل اور منشیات اسمگل کررہا ہے لہٰذا ہمیں سیکیورٹی اور تحفظ کو مضبوط بنانا ہوگا لیکن ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے اور دہشت گردوں سے نہ صرف بھرپور مقابلہ کریں گے بلکہ دہشت گردوں کی قیادت اوران کے مالی معاونین کو بھی پکڑیں گے۔

فرانسیسی صدر نے کہا کہ ہمیں پناہ گرینوں اور دہشت گردوں کی شناخت الگ الگ کرنا ہوگی اور دہشت گردی کو روکنے کے لیے شام اورترکی کی سرحد بھی بند کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے ہونے والی کانفرنس میں دنیا بھر کے رہنماآئیں گے جس میں داعش کے خلاف کارروائی کےلیے روسی صدر سے بھی ملاقات کروں گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں