این اے 118 میں دھاندلی سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست مسترد

جسٹس ریٹائرڈ کاظم ملک ہی جج رہتے تو 99 فیصد چانس تھا کہ فیصلہ ہمارے حق میں آتا، حامد زمان


ویب ڈیسک November 25, 2015
الیکشن ٹریبونل کے فیصلے نے 2013 کے انتخابات مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پر مہر ثبت کردی، ملک ریاض۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز۔

ISLAMABAD: الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 118 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق تحریک انصاف کی عذر داری کی درخواست مسترد کردی۔

الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس رشید قمر نے این اے 118 لاہور میں مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کی عذرداری کی درخواست مسترد کردی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد ریاض کی کامیابی کو برقرار رکھا۔ الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملک محمد ریاض کا کہنا تھا کہ یہ حق و سچ اور جمہوریت کی فتح ہوئی ہے اور الیکشن ٹریبونل کے فیصلے نے 2013 کے انتخابات مسلم لیگ (ن) کی کامیابی پر مہر ثبت کردی۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما حامد زمان کا کہنا تھا کہ ہم نے جج کی تبدیلی پرشدید تحفظات کا اظہارکیا تھا، الیکشن ٹریبونل کے جج رشید قمرکوانتخابات کی الف ب کا بھی پتہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح کے سوالات ٹریبونل میں آ رہے تھے تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ فیصلہ کہیں سے لکھا ہوا آیا ہے تاہم تحریری فیصلہ آنے کے بعد ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کرنے سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ اگرجسٹس ریٹائرڈ کاظم ملک ہی جج رہتے تو 99 فیصد چانس تھا کہ فیصلہ ہمارے حق میں آتا، جتنی دھاندلی میرے حلقے میں ہوئی اتنی دھاندلی شاید اور کسی دوسرے حلقے میں نہیں ہوئی لیکن اس کے باوجود فیصلہ ہمارے خلاف آیا۔

واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد ریاض نے ایک لاکھ 3 ہزار 346 ووٹ حاصل کئے تھے جب کہ حامد زمان نے 43 ہزار ووٹ حاصل کئے تھے۔ تحریک انصاف کے رہنما حامد زمان نے دھاندلی کا الزام لگا کر مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔ اس سے قبل لاہور سے این اے 122 اور این اے 125 کے فیصلے مسلم لیگ (ن) کے خلاف آئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں