پاک برازیل دفاعی تعاون اہم پیش رفت
دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے، جس کے خاتمے کے لیے پاکستان فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار اداکر رہا ہے
دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے، جس کے خاتمے کے لیے پاکستان فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار اداکر رہا ہے،ایک دہائی سے زائد عرصہ بیت چلا، پاکستان مسلسل دہشتگردی کے خلاف حالت جنگ میں ہے اورساٹھ ہزار سے زائد افراد خودکش بمباروں اور بم دھماکوں کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں،جب کہ کئی ارب ڈالرکا مالی نقصان اس کے علاوہ ہے ۔
اس انتہائی افسوسناک صورتحال اور پس منظرکے باوجود پاکستانی قوم اور فوج دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرامید ہے اور ان کے عزم واستقلال میں کسی بھی قسم کی کمی نہیں آئی ہے،دفاع وطن سے استحکام پاکستان تک ہماری بہادراور جری افواج نے اپنا بھرپور اور لازوال کردار ادا کیا ہے، اس وقت بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ''ضرب عضب ''کامیابی سے جاری وساری ہے، اس سارے سنیاریو میں ہمیں اقوام عالم کی بھرپورتائید وحمایت بھی حاصل ہورہی ہے۔
جس کے لیے پاک فوج کے سپہ سالارجنرل راحیل شریف کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، جو نہ صرف آپریشن 'ضرب عضب' کی کامیابی کے حوالے سے پاکستانی عوام کے دلوں میں گھر کرچکے ہیں، بلکہ اقوام عالم کی دیگر فوجی طاقتوں تک اپنا موقف واضح اوردوٹوک انداز میں بیان کرنے اور دفاعی نقطہ نظر سے بھی باہمی فوجی تعاون کے معاہدے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جو ان کی فعالیات کے ساتھ ساتھ مدبرانہ فوجی قیادت کا ثبوت بھی ہے۔
کامیاب دورہ امریکا کے بعد پاکستانی سپہ سالار برازیل میں موجود ہیں، جہاں ان کا نہ صرف والہانہ استقبال کیا گیا ہے، جنرل راحیل شریف نے برازیل کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف جنرل جوزکارلوس سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی، ابھرتے ہوئے چیلنجز، عسکری تعاون، پاک برازیل دفاعی تعلقات، فوجی جوانوں کی مشترکہ ٹریننگ اورخطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل جوزے کارلوس نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اورجاری انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں خاص طور پرآپریشنل کامیابیوں کی تعریف کی، جب کہ برازیل کے وزیردفاع ایلڈوریبلوسے ملاقات کے دوران پاکستانی ہردلعزیزجنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان برازیل کے ساتھ دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے، پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہے، بہت جلد دہشت گردی کے ناسورسے نجات حاصل کرلیں گے۔
بلاشبہ پاکستانی فوج کے سپہ سالار کے خیالات انتہائی صائب اوردوراندیشی پر مشتمل ہے، دراصل دہشت گردی دنیا کے وجود پر ایک ایسا رستا ہوا عالمی ناسور بن چکا ہے جس کاجڑ سے خاتمہ کرکے ہی ہم عالم انسانیت کے وجودکو بچاسکتے ہیں۔کیونکہ یہ دنیا کی آنے والی نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے ۔
اس انتہائی افسوسناک صورتحال اور پس منظرکے باوجود پاکستانی قوم اور فوج دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرامید ہے اور ان کے عزم واستقلال میں کسی بھی قسم کی کمی نہیں آئی ہے،دفاع وطن سے استحکام پاکستان تک ہماری بہادراور جری افواج نے اپنا بھرپور اور لازوال کردار ادا کیا ہے، اس وقت بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ''ضرب عضب ''کامیابی سے جاری وساری ہے، اس سارے سنیاریو میں ہمیں اقوام عالم کی بھرپورتائید وحمایت بھی حاصل ہورہی ہے۔
جس کے لیے پاک فوج کے سپہ سالارجنرل راحیل شریف کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، جو نہ صرف آپریشن 'ضرب عضب' کی کامیابی کے حوالے سے پاکستانی عوام کے دلوں میں گھر کرچکے ہیں، بلکہ اقوام عالم کی دیگر فوجی طاقتوں تک اپنا موقف واضح اوردوٹوک انداز میں بیان کرنے اور دفاعی نقطہ نظر سے بھی باہمی فوجی تعاون کے معاہدے حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جو ان کی فعالیات کے ساتھ ساتھ مدبرانہ فوجی قیادت کا ثبوت بھی ہے۔
کامیاب دورہ امریکا کے بعد پاکستانی سپہ سالار برازیل میں موجود ہیں، جہاں ان کا نہ صرف والہانہ استقبال کیا گیا ہے، جنرل راحیل شریف نے برازیل کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف جنرل جوزکارلوس سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی، ابھرتے ہوئے چیلنجز، عسکری تعاون، پاک برازیل دفاعی تعلقات، فوجی جوانوں کی مشترکہ ٹریننگ اورخطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل جوزے کارلوس نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اورجاری انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں خاص طور پرآپریشنل کامیابیوں کی تعریف کی، جب کہ برازیل کے وزیردفاع ایلڈوریبلوسے ملاقات کے دوران پاکستانی ہردلعزیزجنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان برازیل کے ساتھ دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے، پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہے، بہت جلد دہشت گردی کے ناسورسے نجات حاصل کرلیں گے۔
بلاشبہ پاکستانی فوج کے سپہ سالار کے خیالات انتہائی صائب اوردوراندیشی پر مشتمل ہے، دراصل دہشت گردی دنیا کے وجود پر ایک ایسا رستا ہوا عالمی ناسور بن چکا ہے جس کاجڑ سے خاتمہ کرکے ہی ہم عالم انسانیت کے وجودکو بچاسکتے ہیں۔کیونکہ یہ دنیا کی آنے والی نسلوں کی بقا کا مسئلہ ہے ۔