عامر خان کے معاملے پر بھارتی پارلیمنٹ مچھلی بازار میں تبدیل
عامر خان کو دلت لوگوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والے ڈاکٹر امبیدکر سے سبق سیکھنا چاہیئے، بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ
بالی ووڈ سپر اسٹار عامر خان نے بھارت میں بڑھتے ہوئی مذہبی عدم برداشت کی بات کیا کی ہندو انتہا پسندوں نے تو اپنی توپوں کا رخ ان کی جانب موڑ لیا اور بات صرف یہیں تک محدود نہ رہی بلکہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر داخلہ نے بھی عامر خان کو پارلیمنٹ میں تنقید کا نشانہ بنایا جس پر ایوان مچھلی بازار میں تبدیل ہو گیا۔
بھارتی پارلیمنٹ لوک سبھا میں ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت ایک سیکیولر ریاست ہے لیکن اس کے باوجود ملکی سیاست میں سیکولرازم کا لفظ سب سے زیادہ غلط استعمال ہوتا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے عامر خان کو مذہبی عدم برداشت کے بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عامر خان کو بھارتی معاشرے میں طبقاتی تفریق اور غریب لوگوں کے لئے آواز بلند کرنے والے ڈاکٹر امبیدکر سے سبق سیکھنا چاہیئے جنہوں نے کبھی بھارت چھوڑنے کی بات نہیں کی۔
بھارتی وزیر داخلہ کے بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے شور مچانا شروع کردیا اور ایوان مچھلی منڈی کی شکل پیش کرنے لگا جس پر اسپیکر نے تمام اراکین کو صبر کرنے کی تلقین کی اور جب معاملہ ٹھنڈا نہ ہوا تو اجلاس ملتوی کردیا۔
دوسری جانب کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کا بھارتی آئین کی تیاری میں ذرا سا بھی کردار نہیں ہے وہ آج آئین کی بات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بھارت کا آئین خطرے میں ہے، بھارت کے آئین پر جان بوجھ کر حملہ کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں بی جے پی رہنما راجیو منڈل نے بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کو ایک تھپڑ مارنے والے کو ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ عامر خان کو ہر تھپڑ کے بدلے میں ایک لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑھتے ہوئے مذہبی عدم برداشت پر بات کرنے پر پہلے شاہ رخ خان اور دلیپ کمار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور پھر ہندو انتہا پسندوں نے تو عامر خان کو ملک چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔ گزشتہ روز ایک بی جے پی رہنما نے تو بالی ووڈ کے مسلمان سپر اسٹارز کو سانپ سے تشبیبہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم سانپوں کو دودھ پلا رہے تھے۔
بھارتی پارلیمنٹ لوک سبھا میں ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت ایک سیکیولر ریاست ہے لیکن اس کے باوجود ملکی سیاست میں سیکولرازم کا لفظ سب سے زیادہ غلط استعمال ہوتا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے عامر خان کو مذہبی عدم برداشت کے بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عامر خان کو بھارتی معاشرے میں طبقاتی تفریق اور غریب لوگوں کے لئے آواز بلند کرنے والے ڈاکٹر امبیدکر سے سبق سیکھنا چاہیئے جنہوں نے کبھی بھارت چھوڑنے کی بات نہیں کی۔
بھارتی وزیر داخلہ کے بیان پر اپوزیشن جماعتوں نے شور مچانا شروع کردیا اور ایوان مچھلی منڈی کی شکل پیش کرنے لگا جس پر اسپیکر نے تمام اراکین کو صبر کرنے کی تلقین کی اور جب معاملہ ٹھنڈا نہ ہوا تو اجلاس ملتوی کردیا۔
دوسری جانب کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کا بھارتی آئین کی تیاری میں ذرا سا بھی کردار نہیں ہے وہ آج آئین کی بات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بھارت کا آئین خطرے میں ہے، بھارت کے آئین پر جان بوجھ کر حملہ کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں بی جے پی رہنما راجیو منڈل نے بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کو ایک تھپڑ مارنے والے کو ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ عامر خان کو ہر تھپڑ کے بدلے میں ایک لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑھتے ہوئے مذہبی عدم برداشت پر بات کرنے پر پہلے شاہ رخ خان اور دلیپ کمار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور پھر ہندو انتہا پسندوں نے تو عامر خان کو ملک چھوڑنے کا مشورہ دے دیا۔ گزشتہ روز ایک بی جے پی رہنما نے تو بالی ووڈ کے مسلمان سپر اسٹارز کو سانپ سے تشبیبہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم سانپوں کو دودھ پلا رہے تھے۔