پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کیخلاف نفرت میں اضافہ افسوسناک ہے دفترخارجہ

اسلام پرامن دین ہے لیکن دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، ترجمان


ویب ڈیسک November 26, 2015
اسلام پرامن دین ہے لیکن دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، ترجمان. فوٹو:فائل

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم افسوسناک ہیں۔

ترجمان دفترخارجہ قاضی خلیل اللہ نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں اور اسلام پرامن دین ہے جو امن و آشتی کی دعوت دیتا ہے تاہم دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کوترکی اورروس کےدرمیان کشیدگی پر تشویش ہے اور روسی طیارے کے واقعہ کےبعدکی صورتحال پرنظررکھےہوئے ہیں جب کہ پھانسیوں پر بنگلادیشی ہائی کمیشن سے جواب طلب کیا جائے گا اور پاکستان شام میں صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں