پاک بھارت کرکٹ سیریز کے لیے حکومتی جواب کا انتظار ہے بھارتی کرکٹ بورڈ
پاکستانی اور بھارتی بورڈز کو اپنی حکومتوں کی جانب سے سیریز کے لیے باضابطہ اجازت نامہ موصول نہیں ہوا
پاک بھارت سیریز پر سوالیہ نشان اب بھی برقرار ہے کیونکہ بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہےکہ سیریز سے متعلق حکومتی اجازت کی کوئی تحریری دستاویز باضابطہ طور پر موصول نہیں ہوئی ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنے ایک بیان میں یہ کہہ کر شائقین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا کہ اسے بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے پاک بھارت سیریز کی سری لنکا میں کھیلے جانے کا باضابطہ اجازت نامہ یا اس سے متعلق کوئی تحریری جواب موصول نہیں ہوا ہے اوراس سلسلے میں حتمی جواب بھارتی حکومت کو ہی دینا ہے کیونکہ اس کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سری لنکا میں سیریز کھیلنے کی پیشکش دونوں ملکوں کے بورڈز کے درمیان مفاہمتی یاد داشت کے مطابق ایک رسمی کارروائی تھی جسے پورا کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھا کہ بی سی سی آئی نے وزارت داخلہ کو پاک بھارت سیریز کی کلیرنس کے لیے باضابطہ درخواست دے دی ہے جب کہ بھارت ایف ٹی پی کے تحت اس بات کا پابند ہے کہ وہ پاکستان میں حالات کی خرابی کے باعث دبئی یا کسی اور مناسب ملک میں سیریز کھیلے۔
دوسری جانب لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ دو طرفہ سیریز سے متعلق حکومت کی جانب سے تاحال کوئی تحریری فیصلہ موصول نہیں ہوا اور ایسی صورتحال میں حکومت کی جانب سے کوئی تحریری جواب ملنے سے پہلے کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا تاہم امید ہے کہ آئندہ 2 روز میں وزیراعظم کی ہدایات مجھ تک پہنچ جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سیریزکے مقام سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا لہٰذا جہاں بھی سیریزہوگی وہاں سیکیورٹی فراہم کرنا متعلقہ ملک کی ذمے داری ہوگی جب کہ سری لنکا، بنگلادیش یا کہیں بھی سیریزہوہم اپنا سیکیورٹی وفد نہیں بھیجیں گے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل کے چیرمین راجیو شکلا نے دعویٰ کیا تھا کہ پاک بھارت سیریز سری لنکا میں 15 دسمبر سے ہو سکتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان 5 میچز کھیلے جائیں گے جس میں 3 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x3fniuk
بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنے ایک بیان میں یہ کہہ کر شائقین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا کہ اسے بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے پاک بھارت سیریز کی سری لنکا میں کھیلے جانے کا باضابطہ اجازت نامہ یا اس سے متعلق کوئی تحریری جواب موصول نہیں ہوا ہے اوراس سلسلے میں حتمی جواب بھارتی حکومت کو ہی دینا ہے کیونکہ اس کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سری لنکا میں سیریز کھیلنے کی پیشکش دونوں ملکوں کے بورڈز کے درمیان مفاہمتی یاد داشت کے مطابق ایک رسمی کارروائی تھی جسے پورا کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھا کہ بی سی سی آئی نے وزارت داخلہ کو پاک بھارت سیریز کی کلیرنس کے لیے باضابطہ درخواست دے دی ہے جب کہ بھارت ایف ٹی پی کے تحت اس بات کا پابند ہے کہ وہ پاکستان میں حالات کی خرابی کے باعث دبئی یا کسی اور مناسب ملک میں سیریز کھیلے۔
دوسری جانب لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ دو طرفہ سیریز سے متعلق حکومت کی جانب سے تاحال کوئی تحریری فیصلہ موصول نہیں ہوا اور ایسی صورتحال میں حکومت کی جانب سے کوئی تحریری جواب ملنے سے پہلے کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا تاہم امید ہے کہ آئندہ 2 روز میں وزیراعظم کی ہدایات مجھ تک پہنچ جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سیریزکے مقام سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا لہٰذا جہاں بھی سیریزہوگی وہاں سیکیورٹی فراہم کرنا متعلقہ ملک کی ذمے داری ہوگی جب کہ سری لنکا، بنگلادیش یا کہیں بھی سیریزہوہم اپنا سیکیورٹی وفد نہیں بھیجیں گے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل کے چیرمین راجیو شکلا نے دعویٰ کیا تھا کہ پاک بھارت سیریز سری لنکا میں 15 دسمبر سے ہو سکتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان 5 میچز کھیلے جائیں گے جس میں 3 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x3fniuk