منی لانڈرنگ اور دہشت گردی

قومی اسمبلی نے اینٹی منی لانڈرنگ بل، کمپنیز ترمیمی بل اور اسٹاک ایکس چینجز کے انضمام کے بل متفقہ طور پر منظور کر لیے


Editorial November 26, 2015
قومی اسمبلی نے اینٹی منی لانڈرنگ بل، کمپنیز ترمیمی بل اور اسٹاک ایکس چینجز کے انضمام کے بل متفقہ طور پر منظور کر لیے، فوٹو: فائل

KARACHI: قومی اسمبلی نے اینٹی منی لانڈرنگ بل، کمپنیز ترمیمی بل اور اسٹاک ایکس چینجز کے انضمام کے بل متفقہ طور پر منظور کر لیے۔ منظور کیے جانے والے تینوں بل وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کیے۔ اینٹی لانڈرنگ بل کے ذریعے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کو مزید موثر بنایا گیا ہے اور اس میں رقم کی غیر قانونی ترسیل کے ساتھ جائیداد کی غیر قانونی منتقلی کو بھی قابل سزا جرم بنایا گیا ہے اور دہشت گردی کی سپورٹ کے لیے رقوم یا جائیداد کی منتقلی پر بھی یہ قانون لاگو ہو گا، ان ترامیم کے ذریعے حکومت کو منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے بارے میں سراغ، تفتیش اور قانونی چارہ جوئی کے مزید اختیارات مل گئے ہیں۔ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ بن گیا ہے' دنیا بھر کے ممالک دہشت گردی کی روک تھام کے لیے جو قانون سازی کر رہے ہیں' ان میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایسے قوانین بنائے جائیں جن کے ذریعے دہشت گرد گروپوں کی مالی ترسیل روکی جا سکے۔

پاکستان بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے لہٰذا یہاں منی لانڈرنگ کے حوالے سے قوانین کو زیادہ جامع بنانے کی ضرورت ہے' دہشت گرد گروپ مالی سپورٹ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے' اس حقیقت سے بھی انکار ممکن نہیں ہے کہ اندرون ملک اور بیرون ملک سے دہشت گرد گروپوں اور جماعتوں کو مالی امداد فراہم ہوتی ہے۔ یہ مالی امداد قانونی چینلز سے حاصل نہیں کی جا سکتی لہٰذا اس کے لیے منی لانڈرنگ کا سہارا لیا جاتاہے۔ ادھر مالی بدعنوانی کا رشتہ بھی دہشت گردوں اور قانون شکن گروہوں سے جڑا ہوا ہے۔ مختلف اقسام کا کالا دھندا کرنے والے اور دہشت گردوں کے درمیان بھی کہیں نہ کہیں کوئی رشتہ موجود ہے۔ قومی اسمبلی میں اینٹی منی لانڈرنگ بل کا پیش ہونا بر وقت اقدام ہے' اب اسے جلد قانون بنایا جانا چاہیے تا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث گروہوں یا شخصیات کو قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں