پاک بھارت سیریز کی میزبانی میں جذبہ خیرسگالی کار فرما ہے سری لنکا
یہ پاکستان اور بھارت کی باہمی سیریز ہے، ہمارا کام صرف سہولت کار کا ہوگا، سیکرٹری ایس ایل سی
سری لنکا بغیر کسی مالی فائدے کی لالچ کے پاک بھارت کرکٹ سیریز کی میزبانی کیلیے تیار ہے۔
ایس ایل سی کے سیکرریٹری پرکاش شافٹر کا کہنا ہے کہ ہم نے پاک بھارت سیریز کی میزبانی کا فیصلہ جذبہ خیرسگالی اور ہمسایوں سے تعاون کی غرض سے کیا ہے، اگر ہمیں اس سیریز کی میزبانی ملتی ہے تو ہم اسے ہمسایوں کیلیے جذبہ خیرسگالی کے طور پر ہی لیں گے اس سے کسی بھی قسم کے مالی فائدے کی لالچ نہیں رکھیں گے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان اور بھارت کی باہمی سیریز ہے، ہمارا کام صرف سہولت کار کا ہوگا، ہمارے پاس ریونیو حاصل کرنے کے اور بھی کئی ذرائع ہیں، ہمیں اس کیلیے اس سیریز کی ضرورت نہیں ہے۔ شافٹر نے واضح کیا کہ پاکستانی بورڈ کی جانب سے سیریز کیلیے ان سے تحریری طور پر کچھ موصول نہیں ہوا، انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایسا تب ہوگا جب سیریز کا آفیشل طور پر اعلان کیا جائے گا۔ موسم کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ دسمبر کے دوسرے حصے میں بارشوں کا امکان تو ہے لیکن تب مون سون کی شدت زیادہ نہیں ہوتی، جہاں تک موسم کی پیشگوئی کا سوال ہے میں اس بارے میں زیادہ بات نہیں کرسکتا۔
ایس ایل سی کے سیکرریٹری پرکاش شافٹر کا کہنا ہے کہ ہم نے پاک بھارت سیریز کی میزبانی کا فیصلہ جذبہ خیرسگالی اور ہمسایوں سے تعاون کی غرض سے کیا ہے، اگر ہمیں اس سیریز کی میزبانی ملتی ہے تو ہم اسے ہمسایوں کیلیے جذبہ خیرسگالی کے طور پر ہی لیں گے اس سے کسی بھی قسم کے مالی فائدے کی لالچ نہیں رکھیں گے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان اور بھارت کی باہمی سیریز ہے، ہمارا کام صرف سہولت کار کا ہوگا، ہمارے پاس ریونیو حاصل کرنے کے اور بھی کئی ذرائع ہیں، ہمیں اس کیلیے اس سیریز کی ضرورت نہیں ہے۔ شافٹر نے واضح کیا کہ پاکستانی بورڈ کی جانب سے سیریز کیلیے ان سے تحریری طور پر کچھ موصول نہیں ہوا، انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایسا تب ہوگا جب سیریز کا آفیشل طور پر اعلان کیا جائے گا۔ موسم کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ دسمبر کے دوسرے حصے میں بارشوں کا امکان تو ہے لیکن تب مون سون کی شدت زیادہ نہیں ہوتی، جہاں تک موسم کی پیشگوئی کا سوال ہے میں اس بارے میں زیادہ بات نہیں کرسکتا۔