نجی اسکول کے مالک نے گھریلو ملازمہ کو قتل کردیا
بیمار والدہ کا بہانہ کرکے کامران نے پڑوسی خاتون اورملازمہ کو اسکول میں بلایا
نجی اسکول کے مالک نے پڑوسی کے گھر میں کام کرنے والی نو عمر لڑکی کو چھری کے وار کرکے قتل کردیا۔
جبکہ ملزم پڑوسی خاتون کو زخمی کر کے فرار ہو گیا،تفصیلات کے مطابق ابوالحسن اصفہا نی روڈ پر واقع عباس ٹائون میں نوعمر لڑکی کی لاش ملی ہے جسے چھری کے وار کر کے قتل کیا گیا ، سچل پولیس کے مطابق قتل کی جانے والی نو عمر لڑکی کی شناخت 14سالہ آمنہ دختر مہریل کے نام سے ہوئی ہے جو عباس ٹائون کے قریب رہائش پذیر تھی اس کا تعلق اندورن سندھ ضلع مورو سے ہے،پولیس نے پڑوسی خاتون کے بہنوئی سہیل کاظمی کی مدعیت میں اسکول کے مالک کامران پاشا کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی،دوسری جانب پڑوسی خاتون کے عزیز نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ العباس اسکول کے مالک کامران پاشا نے منگل اور بدھ کی شب ان کے بھائی بابر رضوی کی سالی گوگو اورگھر میں کام کرنے والی نو عمر لڑکی آمنہ کو یہ کہہ اپنے اسکول میں بلایا کہ میری والدہ بیمارہیں اوروہ لیٹی ہوئی ہیں۔
انھیں اٹھا کر دوسری جگہ بٹھانا ہے جس پر نو عمر لڑکی آمنہ اور پڑوسی خاتون کامران پاشاکی مدد کے لیے اسکول کے اندر چلی گئی اور جیسے ہی نو عمر لڑکی اور پڑوسی خاتون اسکول میں داخل ہوئی تو کامران پا شا نے اسکول کا مرکزی دروازہ بندکرلیا اور خنجر کے زور پر نوعمرلڑکی آمنہ کو یرغمال بنالیا اورمبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، ناکامی پر آمنہ کو چھری کے وار سے قتل کردیا جبکہ پڑوسی خاتون گوگو نے اسکول کی چھت پر پہنچ کرجان بچائی، اس دوران خاتون گو گو بھی زخمی ہوگئیں، خاتون کے قریبی عزیز کے مطابق خاتون گوگو نے چھت پر پہنچ کر گھر والوں سے موبائل فون پر رابطہ کیا، گھروالے اہل محلہ کے ہمراہ اسکول پہنچے تو اسکول کا دروازہ بند تھا،گھر والے اہل محلہ کی مدد سے اسکول کا دروازہ کھولنے کی کوشش کررہے تھے، اچانک ملزم مرکزی دروازے سے باہر نکل آیا اور شور مچانے لگا کہ ڈاکو اسکو ل کے اندر ہیں،اہل محلہ اورگھر والے اور جیسے ہی اسکول میں داخل ہوئے تو ملزم کار میں فرار ہو گیا ، ملزم عباس ٹائون میں رہاش پذیر ہے اور 3 بچوں کا باپ ہے،پولیس نے اسکول سیل کردیا ۔
جبکہ ملزم پڑوسی خاتون کو زخمی کر کے فرار ہو گیا،تفصیلات کے مطابق ابوالحسن اصفہا نی روڈ پر واقع عباس ٹائون میں نوعمر لڑکی کی لاش ملی ہے جسے چھری کے وار کر کے قتل کیا گیا ، سچل پولیس کے مطابق قتل کی جانے والی نو عمر لڑکی کی شناخت 14سالہ آمنہ دختر مہریل کے نام سے ہوئی ہے جو عباس ٹائون کے قریب رہائش پذیر تھی اس کا تعلق اندورن سندھ ضلع مورو سے ہے،پولیس نے پڑوسی خاتون کے بہنوئی سہیل کاظمی کی مدعیت میں اسکول کے مالک کامران پاشا کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی،دوسری جانب پڑوسی خاتون کے عزیز نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ العباس اسکول کے مالک کامران پاشا نے منگل اور بدھ کی شب ان کے بھائی بابر رضوی کی سالی گوگو اورگھر میں کام کرنے والی نو عمر لڑکی آمنہ کو یہ کہہ اپنے اسکول میں بلایا کہ میری والدہ بیمارہیں اوروہ لیٹی ہوئی ہیں۔
انھیں اٹھا کر دوسری جگہ بٹھانا ہے جس پر نو عمر لڑکی آمنہ اور پڑوسی خاتون کامران پاشاکی مدد کے لیے اسکول کے اندر چلی گئی اور جیسے ہی نو عمر لڑکی اور پڑوسی خاتون اسکول میں داخل ہوئی تو کامران پا شا نے اسکول کا مرکزی دروازہ بندکرلیا اور خنجر کے زور پر نوعمرلڑکی آمنہ کو یرغمال بنالیا اورمبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، ناکامی پر آمنہ کو چھری کے وار سے قتل کردیا جبکہ پڑوسی خاتون گوگو نے اسکول کی چھت پر پہنچ کرجان بچائی، اس دوران خاتون گو گو بھی زخمی ہوگئیں، خاتون کے قریبی عزیز کے مطابق خاتون گوگو نے چھت پر پہنچ کر گھر والوں سے موبائل فون پر رابطہ کیا، گھروالے اہل محلہ کے ہمراہ اسکول پہنچے تو اسکول کا دروازہ بند تھا،گھر والے اہل محلہ کی مدد سے اسکول کا دروازہ کھولنے کی کوشش کررہے تھے، اچانک ملزم مرکزی دروازے سے باہر نکل آیا اور شور مچانے لگا کہ ڈاکو اسکو ل کے اندر ہیں،اہل محلہ اورگھر والے اور جیسے ہی اسکول میں داخل ہوئے تو ملزم کار میں فرار ہو گیا ، ملزم عباس ٹائون میں رہاش پذیر ہے اور 3 بچوں کا باپ ہے،پولیس نے اسکول سیل کردیا ۔