سعودی تاریخ میں پہلی بار خواتین انتخابی مہم میں شریک
بلدیاتی انتخابات 12دسمبر کو ہوںگے، 900 خواتین امیدوار میدان میں ہیں
سعودی عرب جہاں خواتین کے گاڑی چلانے پر بھی پابندی ہے اور وہ متعدد دیگر سماجی مسائل سے بھی دوچار ہیں، پہلی مرتبہ انتخابی مہم کا آغاز اتوار کو کر رہی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مردوں کے برتری والے سعودی معاشرے میں انتخابات میں خواتین کی شمولیت کو عوامی سطح پر بہتر نمائندگی کے سمت میں ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں تقریباً 900 خواتین امیدوار شرکت کررہی ہیں جبکہ یہ بھی پہلا موقع ہے کہ خواتین ووٹرز اس سلسلے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گی۔
سعودی عرب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد 12 دسمبر کو ہو رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ سعودی کابینہ میں کوئی خاتون شامل نہیں اور یہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کو ڈرائیونگ تک کی اجازت نہیں۔ اس کے علاوہ انھیں سفر، کام یا شادی کے لیے بھی اپنے اہلخانہ سے اجازت نامہ درکار ہوتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مردوں کے برتری والے سعودی معاشرے میں انتخابات میں خواتین کی شمولیت کو عوامی سطح پر بہتر نمائندگی کے سمت میں ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں تقریباً 900 خواتین امیدوار شرکت کررہی ہیں جبکہ یہ بھی پہلا موقع ہے کہ خواتین ووٹرز اس سلسلے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گی۔
سعودی عرب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد 12 دسمبر کو ہو رہا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ سعودی کابینہ میں کوئی خاتون شامل نہیں اور یہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین کو ڈرائیونگ تک کی اجازت نہیں۔ اس کے علاوہ انھیں سفر، کام یا شادی کے لیے بھی اپنے اہلخانہ سے اجازت نامہ درکار ہوتا ہے۔