کراچی میں 5 دسمبر کو نئی تاریخ رقم ہوگی اوراگلے روز اس کا جشن منائیں گے عمران خان
کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے جسے ختم کرنا ہے، چیرمین تحریک انصاف
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شہر قائد پر عرصہ دراز سے ایک جماعت کی اجارہ داری قائم ہے اس لئے عوام کو 5 دسمبر کو نئی تاریخ رقم کرنی ہے۔
لیاری کے ککری گراؤنڈ میں خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سیاست دانوں کا مفاد عوام کو لڑانے میں ہے، پاکستان میں ظالم اکٹھے اور مظلوم تقسیم کردیئے گئے ہیں، مجرموں اور قبضہ گروپ نے ملک سنبھال لیا اور باریاں لیں، کرپٹ لوگوں کی یونین بنی ہوئی ہے، ایک پر ہاتھ ڈالیں تو سب اکٹھے ہوجاتے ہیں، جب حکمرانوں پر مشکل پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، یہ جمہوریت نہیں اپنی کرپشن بچانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ کراچی کبھی روشنیوں کا شہر تھا، ایک دورتھا جب پیسے والے لوگ کراچی آتے تھے آج دبئی جاتے ہیں، اگر یہاں نفرتوں کی سیاست نہ ہوتی تو آج دبئی نہ بنتا، کراچی کا پیسہ دبئی اور بنگلا دیش چلاگیا، لیاری میں گولیوں کی سیاست کی گئی اور اپنے مفاد کے لئے نفرتیں پھیلائی گئیں، بار بار باریاں لینے والے کسی قوم کی حالت نہیں بدل سکتے، وہ نئے کراچی اور نئے لیاری کے لئے عوام کے پاس آئے ہیں، کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے،اس کوبچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ کراچی میں خون خرابے کا کھیل ختم کرکے دکھائیں گے۔
اس سے قبل مختلف علاقوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا مطلب آزادی ہوتا ہے اور اس کی بنیاد بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں، جب تک جمہوریت اپنے فیصلے کرنے کی آزادی نہیں دیتی اس وقت تک وہ جمہوریت نہیں ہوتی۔ خیبرپختونخوا میں ہم نے گاؤں کے لوگوں کو بااختیار کر دیا ہے، اگلے عام انتخابات میں تحریک انصاف کو انتخابی مہم کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ لوگ ہماری کارکردگی کو دیکھ کر خود ہی ووٹ دیں گے۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت ہے، یہ لوگ ذاتی مفادات کے لیے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں، اگر حکمرانوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ ان لوگوں کا سیاست میں آنے کا مقصد کیا ہے۔ اگر یہ انتخابات ہاریں گے تو ان کی کرپشن کی تحقیقات شروع ہوجائے گی اس لیے وہ کامیابی کے لیے ہر حربہ آزماتے ہیں، جب تک ہم ان کرپٹ لوگوں کا سامنا نہیں کریں گے تو یہ اسٹیٹس کو ہمارے اوپر مسلط رہے گا۔ کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو 5 دسمبر کو ترازو اور بلے کو ووٹ دے کر نئی تاریخ رقم کرنی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3g3abk_imran-khan_news
لیاری کے ککری گراؤنڈ میں خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سیاست دانوں کا مفاد عوام کو لڑانے میں ہے، پاکستان میں ظالم اکٹھے اور مظلوم تقسیم کردیئے گئے ہیں، مجرموں اور قبضہ گروپ نے ملک سنبھال لیا اور باریاں لیں، کرپٹ لوگوں کی یونین بنی ہوئی ہے، ایک پر ہاتھ ڈالیں تو سب اکٹھے ہوجاتے ہیں، جب حکمرانوں پر مشکل پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، یہ جمہوریت نہیں اپنی کرپشن بچانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ کراچی کبھی روشنیوں کا شہر تھا، ایک دورتھا جب پیسے والے لوگ کراچی آتے تھے آج دبئی جاتے ہیں، اگر یہاں نفرتوں کی سیاست نہ ہوتی تو آج دبئی نہ بنتا، کراچی کا پیسہ دبئی اور بنگلا دیش چلاگیا، لیاری میں گولیوں کی سیاست کی گئی اور اپنے مفاد کے لئے نفرتیں پھیلائی گئیں، بار بار باریاں لینے والے کسی قوم کی حالت نہیں بدل سکتے، وہ نئے کراچی اور نئے لیاری کے لئے عوام کے پاس آئے ہیں، کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے،اس کوبچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ کراچی میں خون خرابے کا کھیل ختم کرکے دکھائیں گے۔
اس سے قبل مختلف علاقوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا مطلب آزادی ہوتا ہے اور اس کی بنیاد بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں، جب تک جمہوریت اپنے فیصلے کرنے کی آزادی نہیں دیتی اس وقت تک وہ جمہوریت نہیں ہوتی۔ خیبرپختونخوا میں ہم نے گاؤں کے لوگوں کو بااختیار کر دیا ہے، اگلے عام انتخابات میں تحریک انصاف کو انتخابی مہم کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ لوگ ہماری کارکردگی کو دیکھ کر خود ہی ووٹ دیں گے۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت ہے، یہ لوگ ذاتی مفادات کے لیے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں، اگر حکمرانوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ ان لوگوں کا سیاست میں آنے کا مقصد کیا ہے۔ اگر یہ انتخابات ہاریں گے تو ان کی کرپشن کی تحقیقات شروع ہوجائے گی اس لیے وہ کامیابی کے لیے ہر حربہ آزماتے ہیں، جب تک ہم ان کرپٹ لوگوں کا سامنا نہیں کریں گے تو یہ اسٹیٹس کو ہمارے اوپر مسلط رہے گا۔ کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو 5 دسمبر کو ترازو اور بلے کو ووٹ دے کر نئی تاریخ رقم کرنی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3g3abk_imran-khan_news