ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 3 وکٹوں سے ہرادیا
کرکٹ کی تاریخ کے اس میچ کی ایک اور انوکھی بات یہ تھی کہ اس میں لال رنگ کی گیند کے بجائے گلابی گیند کا استعمال کیا گیا
کرکٹ کی تاریخ کے پہلے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 2 صفر سے کامیابی حاصل کرلی۔
آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے ڈے اینڈ نائٹ میچ کے تیسرے دن نیوزی لینڈ نے میزبان آسٹریلیا کو 187 رنز کا ہدف دیا تھا جسے کینگروز نے 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرکے یہ تاریخی میچ جیتنے کا اعزاز حاصل کرلیا ،اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے 3 میچوں کی سیریز بھی 2 صفر سے اپنے نام کرلی ہے۔ کرکٹ کی تاریخ کے اس میچ کی ایک اور انوکھی بات یہ تھی کہ اس میں لال گیند کے بجائے گلابی گیند کا استعمال کیا گیا۔
چوتھی اننگز میں 187 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کینگروز نے بیٹنگ کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا تاہم 66 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلوی ٹیم دباؤ میں نظر آنے لگی تاہم اس موقع پر شان مارش اور مچل مارش نے عبدہ بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کو سہارا دیا۔اس موقع پر نیوزی لینڈ کے بولرز نے بھی عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اورآسٹریلیا کے 7 کھلاڑی آؤٹ کرکے میچ کو سنسنی خیز بنا دیا تاہم کینگروز 3 وکٹوں قبل ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔آسٹریلیا کی جانب سے شان مارش نے سب سے زیادہ 49 رنز بنائے جب کہ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ پہلی اننگز میں 202 رنز پر آوٹ ہوئی کیویز کی جانب سے اوپنر لاتھم 50 رنز بنا کر سرفہرست رہے جب کہ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹاک ، جوش ہازلیوٹ 3،3 ، اور پیٹر سڈل، ناتھن لیون 2،2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔آسٹریلیا بھی جوابی اننگز میں 224 رنز ہی بناسکی، کینگروز کی جانب سے وکٹ کیپر پیٹر نیول 66 اور کپتان اسمتھ 53 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے جب کہ نیوزی لیند کی جانب سے بارکیول 3، ٹرینٹ بولٹ 2، مارک کریگ 2، سانٹر اور ٹم ساوتھی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔بہترین بولنگ کرانے پر آسٹریلوی کھلاڑی ہیزل ووڈ کو مین آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا انہوں نے بہترین بولنگ کراتے ہوئے 2 اننگز میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔
آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے ڈے اینڈ نائٹ میچ کے تیسرے دن نیوزی لینڈ نے میزبان آسٹریلیا کو 187 رنز کا ہدف دیا تھا جسے کینگروز نے 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرکے یہ تاریخی میچ جیتنے کا اعزاز حاصل کرلیا ،اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے 3 میچوں کی سیریز بھی 2 صفر سے اپنے نام کرلی ہے۔ کرکٹ کی تاریخ کے اس میچ کی ایک اور انوکھی بات یہ تھی کہ اس میں لال گیند کے بجائے گلابی گیند کا استعمال کیا گیا۔
چوتھی اننگز میں 187 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کینگروز نے بیٹنگ کا آغاز جارحانہ انداز میں کیا تاہم 66 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلوی ٹیم دباؤ میں نظر آنے لگی تاہم اس موقع پر شان مارش اور مچل مارش نے عبدہ بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کو سہارا دیا۔اس موقع پر نیوزی لینڈ کے بولرز نے بھی عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اورآسٹریلیا کے 7 کھلاڑی آؤٹ کرکے میچ کو سنسنی خیز بنا دیا تاہم کینگروز 3 وکٹوں قبل ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔آسٹریلیا کی جانب سے شان مارش نے سب سے زیادہ 49 رنز بنائے جب کہ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ پہلی اننگز میں 202 رنز پر آوٹ ہوئی کیویز کی جانب سے اوپنر لاتھم 50 رنز بنا کر سرفہرست رہے جب کہ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹاک ، جوش ہازلیوٹ 3،3 ، اور پیٹر سڈل، ناتھن لیون 2،2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔آسٹریلیا بھی جوابی اننگز میں 224 رنز ہی بناسکی، کینگروز کی جانب سے وکٹ کیپر پیٹر نیول 66 اور کپتان اسمتھ 53 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے جب کہ نیوزی لیند کی جانب سے بارکیول 3، ٹرینٹ بولٹ 2، مارک کریگ 2، سانٹر اور ٹم ساوتھی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔بہترین بولنگ کرانے پر آسٹریلوی کھلاڑی ہیزل ووڈ کو مین آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا انہوں نے بہترین بولنگ کراتے ہوئے 2 اننگز میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔