سندھ کو پولیو سے جلد پاک کردیا جائیگا قائم علی شاہ
پولیو کا عالمی دن ہمیں پولیو سے پاک کرنے کے عہد کی تجدید کاموقع فراہم کرتا ہے
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ آج(جمعرات کو) صوبہ سندھ بھی پوری دنیا کے ساتھ پولیوکا عالمی دن منا رہا ہے۔
پولیو کے حوالے سے 82 فیصد کام ہو چکا ہے،2011کے چند کیسز رہ گئے ہیں ، امید ہے کہ صوبہ سندھ کو جلد پولیو سے پاک قرار دے دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سندھ میں ہر بچے، بالخصوص ہزاروں رہ جانے والے بچوں کیلیے ضروری ہے کہ انھیں پولیو کے قطرے پلائے جائیں ، اس سلسلے میں حکومتی اور بین الاقوامی سطح پر شراکت کے تحت مسلسل اقدامات اور جدوجہد کی ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ آج صوبہ سندھ میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔
2011میں آٹھ اضلاع میں 22 کیسز کے مقابلے میں اس وقت 4 اضلاع میں پولیو سے متاثرہ 4 بچوںکے کیسز سامنے آئے ہیں، اس سال اب تک کراچی پولیو سے پاک ہے جبکہ گذشتہ سال کراچی کے چھ ٹاؤنز میں پولیو کے 9کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیو کا عالمی دن ہمیں یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم دنیا کو پولیو سے پاک کرنے کے عہد کی تجدید کریں، اس سلسلے میں 99فیصد کام ہوچکا ہے، بقایا ایک فیصد ہمارے لیے بہت چیلنج کا حامل ہے۔ پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا ہی صرف دنیا کے وہ تین ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس موجود ہے، مگر اس کے باوجود اب بھی پولیو دنیا کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ یہ وائرس دوبارہ داخل ہو سکتا ہے اور دنیا کے دیگر ممالک میںبھی پھیل سکتا ہے جہاں پر اس کا خاتمہ ہوچکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بچوں کو اس موذی مرض کے باعث معذور ہونے سے بچانے کے لیے5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو ہر مرتبہ پولیو کے دوقطرے پلائے جائیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا۔اجلاس میںایڈیشنل چیف سیکریٹری (منصوبہ بندی و ترقیات) اسرار ملک، وزیراعلیٰ کے سیکریٹری آغا جان اختر ، ایشائی ترقیاتی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا زوہیکو کوگوچی و دیگر عہدیداران ، منصوبہ بندی و ترقیات اور تھر کول ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اے ڈی بی کے پاکستان، بالخصوص صوبہ سندھ، کی ترقی کے کردار کو سراہا۔ انھوں نے اے ڈی بی کی جانب سے جی ای این سی اور آئل بیسڈ پاورپلانٹس کو کوئلے پر منتقلی کے سلسلے میں فنانسنگ کے کردار کو سراہا۔ اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر وارنیئر لی پیچ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہاے ڈی بی نے پاورپلانٹس کے لیے تھر کے کوئلے کے استعمال کے حوالے سے بعض تیکنیکی خدشات و معروضات ظاہر کیے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ بینک کے لیے ماحولیاتی معیار اور پروجیکٹ کی ٹائم لائنز اہم ہیں ۔انھوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو تھر کے کوئلے کے لیے درآمدی کوئلے کے سلسلے میں اپنی ترجیحات کا تعین کرنا ہوگا کیونکہ اس سے لاگت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے صوبہ سندھ کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
پولیو کے حوالے سے 82 فیصد کام ہو چکا ہے،2011کے چند کیسز رہ گئے ہیں ، امید ہے کہ صوبہ سندھ کو جلد پولیو سے پاک قرار دے دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سندھ میں ہر بچے، بالخصوص ہزاروں رہ جانے والے بچوں کیلیے ضروری ہے کہ انھیں پولیو کے قطرے پلائے جائیں ، اس سلسلے میں حکومتی اور بین الاقوامی سطح پر شراکت کے تحت مسلسل اقدامات اور جدوجہد کی ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ آج صوبہ سندھ میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔
2011میں آٹھ اضلاع میں 22 کیسز کے مقابلے میں اس وقت 4 اضلاع میں پولیو سے متاثرہ 4 بچوںکے کیسز سامنے آئے ہیں، اس سال اب تک کراچی پولیو سے پاک ہے جبکہ گذشتہ سال کراچی کے چھ ٹاؤنز میں پولیو کے 9کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیو کا عالمی دن ہمیں یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم دنیا کو پولیو سے پاک کرنے کے عہد کی تجدید کریں، اس سلسلے میں 99فیصد کام ہوچکا ہے، بقایا ایک فیصد ہمارے لیے بہت چیلنج کا حامل ہے۔ پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا ہی صرف دنیا کے وہ تین ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس موجود ہے، مگر اس کے باوجود اب بھی پولیو دنیا کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ یہ وائرس دوبارہ داخل ہو سکتا ہے اور دنیا کے دیگر ممالک میںبھی پھیل سکتا ہے جہاں پر اس کا خاتمہ ہوچکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بچوں کو اس موذی مرض کے باعث معذور ہونے سے بچانے کے لیے5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو ہر مرتبہ پولیو کے دوقطرے پلائے جائیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا۔اجلاس میںایڈیشنل چیف سیکریٹری (منصوبہ بندی و ترقیات) اسرار ملک، وزیراعلیٰ کے سیکریٹری آغا جان اختر ، ایشائی ترقیاتی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا زوہیکو کوگوچی و دیگر عہدیداران ، منصوبہ بندی و ترقیات اور تھر کول ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اے ڈی بی کے پاکستان، بالخصوص صوبہ سندھ، کی ترقی کے کردار کو سراہا۔ انھوں نے اے ڈی بی کی جانب سے جی ای این سی اور آئل بیسڈ پاورپلانٹس کو کوئلے پر منتقلی کے سلسلے میں فنانسنگ کے کردار کو سراہا۔ اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر وارنیئر لی پیچ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہاے ڈی بی نے پاورپلانٹس کے لیے تھر کے کوئلے کے استعمال کے حوالے سے بعض تیکنیکی خدشات و معروضات ظاہر کیے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ بینک کے لیے ماحولیاتی معیار اور پروجیکٹ کی ٹائم لائنز اہم ہیں ۔انھوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کو تھر کے کوئلے کے لیے درآمدی کوئلے کے سلسلے میں اپنی ترجیحات کا تعین کرنا ہوگا کیونکہ اس سے لاگت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے صوبہ سندھ کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔