کراچی میں پی ٹی آئی کارکنان کاایکسپریس نیوزکی وین پرحملہ گاڑی کےشیشےتوڑدیئے
تحریک انصاف کے کارکنان نے گزشتہ روزبھی خاتون رپورٹرکے ساتھ بدتمیزی کی اورکیمرہ بھی توڑ دیاتھا۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری بلدیاتی انتخابات کی مہم کی کوریج کرنے والی ایکسپریس نیوز چینل کی ڈی ایس این جی وین پر پی ٹی آئی کارکنان نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم حملے میں عملہ محفوظ رہا۔
کراچی میں گزشتہ دو روز سے جاری تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی مشترکہ الیکشن مہم جہاں اپنے پورے عروج پرہے وہیں مختلف مقامات پر کارکنان کی جانب سے بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی۔ گزشتہ روز تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی مشترکہ ریلی کی کوریج کرنے والی ایکسپریس نیوز کی خاتون رپورٹر کے ساتھ نہ صرف بدتمیزی کی گئی بلکہ کیمرہ بھی توڑ دیا گیا لیکن آج ایک بار پھر کپتان کے کھلاڑیوں نے حسب روایت اپنی بدنظمی کا بھرپور مظاہرہ کیا اور ایکسپریس نیوز چینل کی براہ راست کوریج کرنے والی وین (ڈی ایس این جی) پر حملہ کرکے اس کے شیشے توڑ دیئے۔
داؤد چورنگی پرتحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کارکنان سے خطاب کرنا تھا لیکن وہ کارکنان سے خطاب کئے بغیرہی ائیرپورٹ روانہ ہوگئے جس کے بعد کارکنان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے نہ صرف تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کی گاڑی کا گھیراؤ کیا بلکہ ایکسپریس نیوز کی ڈی ایس این جی پر دھاوا بول دیا اور شیشے بھی توڑ دیئے تاہم حملے میں ایکسپریس نیوز کا عملہ محفوظ رہا۔
دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کراچی میں انتہائی مصروف دن گزارا، جہاں انہوں نے لیاری کے ککڑی گراؤنڈ میں کارکنان سے خطاب کیا وہیں، بنارس، نارتھ ناظم آباد، فائیو اسٹار چورنگی، ابوالحسن اصفہانی روڈ پر کارکنان کے اجتماعات سے خظابات کئے جس کے بعد وہ ملیر میں پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ مریم مختار کے گھر گئے اور ان کے والدین سے اظہار تعزیت کیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x3g5esd_pti-workers-attack-on-express-news-dsng-van_news
لیاری کے ککری گراؤنڈ میں خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سیاست دانوں کا مفاد عوام کو لڑانے میں ہے، پاکستان میں ظالم اکٹھے اور مظلوم تقسیم کردیئے گئے ہیں، مجرموں اور قبضہ گروپ نے ملک سنبھال لیا اور باریاں لیں، کرپٹ لوگوں کی یونین بنی ہوئی ہے، ایک پر ہاتھ ڈالیں تو سب اکٹھے ہوجاتے ہیں، جب حکمرانوں پر مشکل پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، یہ جمہوریت نہیں اپنی کرپشن بچانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ کراچی کبھی روشنیوں کا شہر تھا، ایک دورتھا جب پیسے والے لوگ کراچی آتے تھے آج دبئی جاتے ہیں، اگر یہاں نفرتوں کی سیاست نہ ہوتی تو آج دبئی نہ بنتا، کراچی کا پیسہ دبئی اور بنگلا دیش چلاگیا، لیاری میں گولیوں کی سیاست کی گئی اور اپنے مفاد کے لئے نفرتیں پھیلائی گئیں، بار بار باریاں لینے والے کسی قوم کی حالت نہیں بدل سکتے، وہ نئے کراچی اور نئے لیاری کے لئے عوام کے پاس آئے ہیں، کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے،اس کوبچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ کراچی میں خون خرابے کا کھیل ختم کرکے دکھائیں گے۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت ہے، یہ لوگ ذاتی مفادات کے لیے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں، اگر حکمرانوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ ان لوگوں کا سیاست میں آنے کا مقصد کیا ہے۔ اگر یہ انتخابات ہاریں گے تو ان کی کرپشن کی تحقیقات شروع ہوجائے گی اس لیے وہ کامیابی کے لیے ہر حربہ آزماتے ہیں، جب تک ہم ان کرپٹ لوگوں کا سامنا نہیں کریں گے تو یہ اسٹیٹس کو ہمارے اوپر مسلط رہے گا۔ کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو 5 دسمبر کو ترازو اور بلے کو ووٹ دے کر نئی تاریخ رقم کرنی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3g5eqs_imran-khan-in-lyari_news
کراچی میں گزشتہ دو روز سے جاری تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی مشترکہ الیکشن مہم جہاں اپنے پورے عروج پرہے وہیں مختلف مقامات پر کارکنان کی جانب سے بدنظمی بھی دیکھنے میں آئی۔ گزشتہ روز تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی مشترکہ ریلی کی کوریج کرنے والی ایکسپریس نیوز کی خاتون رپورٹر کے ساتھ نہ صرف بدتمیزی کی گئی بلکہ کیمرہ بھی توڑ دیا گیا لیکن آج ایک بار پھر کپتان کے کھلاڑیوں نے حسب روایت اپنی بدنظمی کا بھرپور مظاہرہ کیا اور ایکسپریس نیوز چینل کی براہ راست کوریج کرنے والی وین (ڈی ایس این جی) پر حملہ کرکے اس کے شیشے توڑ دیئے۔
داؤد چورنگی پرتحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کارکنان سے خطاب کرنا تھا لیکن وہ کارکنان سے خطاب کئے بغیرہی ائیرپورٹ روانہ ہوگئے جس کے بعد کارکنان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے نہ صرف تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی کی گاڑی کا گھیراؤ کیا بلکہ ایکسپریس نیوز کی ڈی ایس این جی پر دھاوا بول دیا اور شیشے بھی توڑ دیئے تاہم حملے میں ایکسپریس نیوز کا عملہ محفوظ رہا۔
دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کراچی میں انتہائی مصروف دن گزارا، جہاں انہوں نے لیاری کے ککڑی گراؤنڈ میں کارکنان سے خطاب کیا وہیں، بنارس، نارتھ ناظم آباد، فائیو اسٹار چورنگی، ابوالحسن اصفہانی روڈ پر کارکنان کے اجتماعات سے خظابات کئے جس کے بعد وہ ملیر میں پاکستان کی پہلی شہید خاتون پائلٹ مریم مختار کے گھر گئے اور ان کے والدین سے اظہار تعزیت کیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x3g5esd_pti-workers-attack-on-express-news-dsng-van_news
لیاری کے ککری گراؤنڈ میں خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سیاست دانوں کا مفاد عوام کو لڑانے میں ہے، پاکستان میں ظالم اکٹھے اور مظلوم تقسیم کردیئے گئے ہیں، مجرموں اور قبضہ گروپ نے ملک سنبھال لیا اور باریاں لیں، کرپٹ لوگوں کی یونین بنی ہوئی ہے، ایک پر ہاتھ ڈالیں تو سب اکٹھے ہوجاتے ہیں، جب حکمرانوں پر مشکل پڑتی ہے تو کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، یہ جمہوریت نہیں اپنی کرپشن بچانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔ کراچی کبھی روشنیوں کا شہر تھا، ایک دورتھا جب پیسے والے لوگ کراچی آتے تھے آج دبئی جاتے ہیں، اگر یہاں نفرتوں کی سیاست نہ ہوتی تو آج دبئی نہ بنتا، کراچی کا پیسہ دبئی اور بنگلا دیش چلاگیا، لیاری میں گولیوں کی سیاست کی گئی اور اپنے مفاد کے لئے نفرتیں پھیلائی گئیں، بار بار باریاں لینے والے کسی قوم کی حالت نہیں بدل سکتے، وہ نئے کراچی اور نئے لیاری کے لئے عوام کے پاس آئے ہیں، کراچی پاکستان کامعاشی حب ہے،اس کوبچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ کراچی میں خون خرابے کا کھیل ختم کرکے دکھائیں گے۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت ہے، یہ لوگ ذاتی مفادات کے لیے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں، اگر حکمرانوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ ان لوگوں کا سیاست میں آنے کا مقصد کیا ہے۔ اگر یہ انتخابات ہاریں گے تو ان کی کرپشن کی تحقیقات شروع ہوجائے گی اس لیے وہ کامیابی کے لیے ہر حربہ آزماتے ہیں، جب تک ہم ان کرپٹ لوگوں کا سامنا نہیں کریں گے تو یہ اسٹیٹس کو ہمارے اوپر مسلط رہے گا۔ کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے لیکن کراچی کے شہریوں کو 5 دسمبر کو ترازو اور بلے کو ووٹ دے کر نئی تاریخ رقم کرنی ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x3g5eqs_imran-khan-in-lyari_news