لبیک اَللّٰھم لبیک 30لاکھ عازمین آج حج کی سعادت حاصل کرینگے
حاجی وقوف عرفات کریںگے،خطبہ سنیں گے،مذدلفہ چلے جائیںگے، رات کھلے آسمان تلے گزاریںگے
ایک لاکھ 80 ہزار پاکستانیوں سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے30 لاکھ سے زائد مسلمان آج (جمعرات کو) فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔
بدھ کو منٰی کی خیمہ بستی احرام کی دو سفید چادروں میں ملبوس حاجیوں کی لبیک اللھم لبیک کی صدائوں سے گونجتی رہی، جہاں انہوں نے ظہر ' عصر' مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کیں ۔ حاجی توبہ استغفار،ذکر و اذکار اور وظائف میں مصروف رہے۔ مناسک حج کی ادائیگی کے دوسرے روز حجاج کرا م آج منٰی میں نماز فجر ادا کریں گے اور پھر طلوع آفتاب کے بعد میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں حج کا لازمی رکن وقوف عرفات ادا کریں گے۔ تمام پاکستانی حاجی میدان عرفات جانے کے لیے مشاعر ٹرین پر سفر کریں گے ' 18 کلومیٹر کا یہ سفر صرف 15 منٹ میں طے ہو گا۔
مسجد نمرہ میںمفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ حج کا خطبہ دیں گے۔ 71سالہ مفتی اعظم گزشتہ 32سال سے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دے رہے ہیں ، وہ 1940 میں ریاض میں پیدا ہو ئے، انہوں نے 12سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا ، وہ پیدائشی طور پر ہی کم نظری کا شکار تھے اور 1960 میںبینائی سے مکمل طور پر محروم ہوگئے۔ خطبہ کے بعد ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ظہر اور عصر کی نمازیں اکٹھی اور قصر ادا کی جائیں گی۔
بعدازاں حجاج کرام جبل رحمت پر جا کر دعائیں مانگیں گے جہاں رسالت مآب ﷺ نے حجۃ الوداع کا خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔ حاجی غروب آفتاب کے بعد نماز مغرب ادا کیے بغیر ہی میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے، جہاں پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں اکٹھی مگر قصر کے ساتھ ادا کریں گے۔ رات کھلے آسمان تلے بسر کریں گے اور شیطانوں کو مارنے کیلیے کنکریاں جمع کریں گے۔ کل (جمعہ کو) نماز فجر کے بعد واپس منٰی روانہ ہو جائینگے، جہاں بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے، قربانی کریں گے، طواف زیارت اور سعی کیلیے خانہ کعبہ جائیں گے اور پھر منٰی لوٹ آئیں گے۔ مرد سرمنڈائیں گے یا سرکے کچھ بال کاٹیں گے۔
اسی طرح خواتین بھی ایک انگلی کے برابر اپنے سر کے بال کاٹیں گی۔ حج کے فرائض مکمل ہونے پر حاجی احرام اتار دینگے اور نہا دھو کر عام لباس زیب تن کرلیں گے۔ حاجی منٰی میں ہی کم ازکم مزید دو راتیں قیام کرینگے ۔11 ذوالحج کو جمرات میں رمی کے دوران تینوں شیطانوں کو کنکریایں ماریں گے، پھر 12 ذوالحج کودوپہر کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں مار کر مغرب سے پہلے منیٰ سے نکل آئیں گے۔ طواف ودع کے بعد حاجی اپنے گھروںکو جاسکیں گے۔
بدھ کو منٰی کی خیمہ بستی احرام کی دو سفید چادروں میں ملبوس حاجیوں کی لبیک اللھم لبیک کی صدائوں سے گونجتی رہی، جہاں انہوں نے ظہر ' عصر' مغرب اور عشا کی نمازیں ادا کیں ۔ حاجی توبہ استغفار،ذکر و اذکار اور وظائف میں مصروف رہے۔ مناسک حج کی ادائیگی کے دوسرے روز حجاج کرا م آج منٰی میں نماز فجر ادا کریں گے اور پھر طلوع آفتاب کے بعد میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں حج کا لازمی رکن وقوف عرفات ادا کریں گے۔ تمام پاکستانی حاجی میدان عرفات جانے کے لیے مشاعر ٹرین پر سفر کریں گے ' 18 کلومیٹر کا یہ سفر صرف 15 منٹ میں طے ہو گا۔
مسجد نمرہ میںمفتی اعظم سعودی عرب الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ حج کا خطبہ دیں گے۔ 71سالہ مفتی اعظم گزشتہ 32سال سے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ دے رہے ہیں ، وہ 1940 میں ریاض میں پیدا ہو ئے، انہوں نے 12سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کیا ، وہ پیدائشی طور پر ہی کم نظری کا شکار تھے اور 1960 میںبینائی سے مکمل طور پر محروم ہوگئے۔ خطبہ کے بعد ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ظہر اور عصر کی نمازیں اکٹھی اور قصر ادا کی جائیں گی۔
بعدازاں حجاج کرام جبل رحمت پر جا کر دعائیں مانگیں گے جہاں رسالت مآب ﷺ نے حجۃ الوداع کا خطبہ ارشاد فرمایا تھا۔ حاجی غروب آفتاب کے بعد نماز مغرب ادا کیے بغیر ہی میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے، جہاں پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں اکٹھی مگر قصر کے ساتھ ادا کریں گے۔ رات کھلے آسمان تلے بسر کریں گے اور شیطانوں کو مارنے کیلیے کنکریاں جمع کریں گے۔ کل (جمعہ کو) نماز فجر کے بعد واپس منٰی روانہ ہو جائینگے، جہاں بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے، قربانی کریں گے، طواف زیارت اور سعی کیلیے خانہ کعبہ جائیں گے اور پھر منٰی لوٹ آئیں گے۔ مرد سرمنڈائیں گے یا سرکے کچھ بال کاٹیں گے۔
اسی طرح خواتین بھی ایک انگلی کے برابر اپنے سر کے بال کاٹیں گی۔ حج کے فرائض مکمل ہونے پر حاجی احرام اتار دینگے اور نہا دھو کر عام لباس زیب تن کرلیں گے۔ حاجی منٰی میں ہی کم ازکم مزید دو راتیں قیام کرینگے ۔11 ذوالحج کو جمرات میں رمی کے دوران تینوں شیطانوں کو کنکریایں ماریں گے، پھر 12 ذوالحج کودوپہر کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں مار کر مغرب سے پہلے منیٰ سے نکل آئیں گے۔ طواف ودع کے بعد حاجی اپنے گھروںکو جاسکیں گے۔