پیرس میں مظاہرین اورپولیس میں جھڑپیں 200 سے زائد گرفتار

پیرس میں مظاہروں پر پابندی ہے اور بغیراجازت مظاہرہ کرنے پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی

مظاہرین کی جانب سے پولیس پر بوتلیں اور موم بتیاں پھینکنا قابل مذمت ہے، وزیرداخلہ۔ فوٹو: اے ایف پی

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس سے قبل مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد پولیس نے 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔


غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس میں 130 سے زائد ممالک کے رہنما شرکت کررہے ہیں جب کہ اس موقع پر ماحولیاتی آلودگی کے خلاف عوام کی جانب سے بھرپور احتجاج کیا جارہا ہے۔ پیرس میں مظاہروں اور دھرنوں پر پابندی ہے اور بغیر اجازت مظاہرہ کرنے پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے بعد مظاہرین مشتعل ہوگئے اورانہوں نے پولیس پربوتلیں پھینکنا شروع کردیں جس کے بعد پولیس سے شدید جھڑپوں کے بعد 208 مظاہرین دھرلئے۔

دوسری جانب وزیرداخلہ برینڈ کزینویو کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پیرس کے مرکز میں پرتشدد مظاہرہ کیا گیا جب کہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر بوتلیں اور موم بتیاں پھینکنا قابل مذمت ہے تاہم 208 مظاہرین کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔
Load Next Story