آسٹریلیا نے بھی پاکستان کو ایل این جی دینے کی پیشکش کردی
آسٹریلیا کی طرف سے پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی اور جدید ٹیکنالوجی آگہی کیلیے بھی اقدامات کیے جائیں
آسٹریلیا نے پاکستان کو قطر کے مقابلے میںسستی ایل این جی مہیا کرنے کی پیشکش کر دی توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے حکومت آسٹریلیا نے پاکستان سے بھرپور تعاون کرنے کی پیشکش کر دی۔
آسٹریلین ہائی کمشنر مارگریٹ اڈمسن نے پاکستان آسٹریلیا بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے ایل این جی اور کوئلہ دوسرے ممالک بشمول قطر سے سستا مہیا کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کیلیے سنہری موقع ہے کہ آسٹریلین ٹیکنالوجی جدید ساز و سامان اور آسٹریلین سروسز سے فائدہ اٹھائیں تاکہ اپنے زرعی اور ٹیکنیکل پیداوار کر سکیں۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا بجلی بحران اور دوسرے مسائل کے حل کیلیے اپنے ماہرین کی خدمات دینے کیلیے بھی تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پہلے سے کوئلہ لوہا اور دھات درامدات کر رہا ہے اور لیدر ٹیکسٹائل اور سرجیکل چیزیں آسٹریلیا برآمدات کی جا رہی ہیں۔
ان کے مطابق آسٹریلیا میں دنیا کی بہترین کمپنیاں موجود ہیں جو ڈیم منصوبوں اور توانائی منصوبوں پر مہارت رکھتے ہیں اور حکومت آسٹریلیا ہر شعبے میں مکمل تعاون کرنے کیلیے تیار ہے۔ پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلیے ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں پاکستانی طالب علموں کو آسٹریلیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم دی جا رہی ہے اور اس وقت آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں میں 15000طالبعلم زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے مابین معاشی دفاعی اور تجارتی تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور آسٹریلیا ہر شعبے کی بہتری کیلیے تعاون کرنے میں پہل کرے گا۔ آسٹریلیا کی طرف سے پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی اور جدید ٹیکنالوجی آگہی کیلیے بھی اقدامات کیے جائیں۔
آسٹریلین ہائی کمشنر مارگریٹ اڈمسن نے پاکستان آسٹریلیا بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا پاکستان میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے ایل این جی اور کوئلہ دوسرے ممالک بشمول قطر سے سستا مہیا کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کیلیے سنہری موقع ہے کہ آسٹریلین ٹیکنالوجی جدید ساز و سامان اور آسٹریلین سروسز سے فائدہ اٹھائیں تاکہ اپنے زرعی اور ٹیکنیکل پیداوار کر سکیں۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا بجلی بحران اور دوسرے مسائل کے حل کیلیے اپنے ماہرین کی خدمات دینے کیلیے بھی تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پہلے سے کوئلہ لوہا اور دھات درامدات کر رہا ہے اور لیدر ٹیکسٹائل اور سرجیکل چیزیں آسٹریلیا برآمدات کی جا رہی ہیں۔
ان کے مطابق آسٹریلیا میں دنیا کی بہترین کمپنیاں موجود ہیں جو ڈیم منصوبوں اور توانائی منصوبوں پر مہارت رکھتے ہیں اور حکومت آسٹریلیا ہر شعبے میں مکمل تعاون کرنے کیلیے تیار ہے۔ پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلیے ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں پاکستانی طالب علموں کو آسٹریلیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم دی جا رہی ہے اور اس وقت آسٹریلیا کی یونیورسٹیوں میں 15000طالبعلم زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے مابین معاشی دفاعی اور تجارتی تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور آسٹریلیا ہر شعبے کی بہتری کیلیے تعاون کرنے میں پہل کرے گا۔ آسٹریلیا کی طرف سے پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی اور جدید ٹیکنالوجی آگہی کیلیے بھی اقدامات کیے جائیں۔