کپڑے دھونے سے بھی فضائی آلودگی بڑھ رہی ہے

چھوٹے چھوٹے ایک ملی میٹر سے بھی کم چوڑے فائبرز (ذرات) ہیں جو اس وقت فضا میں پھیلتے ہیں جب ہم کپڑے دھوتے ہیں


Khusosi Report December 01, 2015
چھوٹے چھوٹے ایک ملی میٹر سے بھی کم چوڑے فائبرز (ذرات) ہیں جو اس وقت فضا میں پھیلتے ہیں جب ہم کپڑے دھوتے ہیں:فوٹو : فائل

زیادہ تر لوگ ماحول میں پلاسٹک ویسٹ (waste) کی موجودگی کی بات کرتے ہیں جو ان کے خیال میں درختوں میں جھولتے ہوئے پلاسٹک بیگز سے پھیلتی ہے اور پلاسٹک کوڑا کرکٹ کی صورت میں سمندروں تک رسائی حاصل کرلیتی ہے۔

سب سے خطرناک پلاسٹک کے ذرات وہ ہیں جو ہم کو نظر نہیں آتے اور نہ ان کے بارے میں شور مچتا ہے۔یہ وہ چھوٹے چھوٹے ایک ملی میٹر سے بھی کم چوڑے فائبرز (ذرات) ہیں جو اس وقت فضا میں پھیلتے ہیں جب ہم کپڑے دھوتے ہیں۔ براہ راست نہیں بلکہ یہ ہمارے شہروں کے سیویج اور ڈرینیج نظاموں کے ذریعے دنیا کے سمندروں اور دریاؤں تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور پھر فضا میں پھیل جاتے ہیں۔

اسی لیے فضائی آلودگی جو 1960 کی دہائی سے ساڑھے چار سو فیصد بڑھ چکی ہے، سب سے زیادہ شہری علاقوں میں ہوتی ہے۔ اس طرح پلاسٹک کا یہ رُواں جو انسانی آنکھوں کو نظر نہیں آتا جانوروں اور پودوں کے علاوہ انسانوں کے کپڑے دھونے کے نتیجے میں بھی پیدا ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔