ماضی میں افغانستان کی جانب سے کھیلنے پربھی غور کیا تھارفعت اللہ
اگرچہ میں وہاں کبھی نہیں رہا لیکن پھر بھی اس پر غور کیا تھا لیکن قبول نہیں کیا،رفعت اللہ
BANGKOK:
پاکستان کی جانب سے کھیلنے کا تاخیر سے موقع پانے والے رفعت اللہ مہمند نے انکشاف کیاکہ انھوں نے ایک بار افغانستان کی جانب سے کھیلنے پر بھی غور کیا تھا، مگر صبر و استقامت کی وجہ سے اپنے جسم پر گرین شرٹ دیکھنے میں کامیاب رہے۔
39 سالہ رفعت نے کہا کہ میں نوجوانوں کیلیے ایک بڑی مثال ہوں کہ انھیں کسی بھی صورت میں امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے، سخت محنت سے وہ اپنا ہدف حاصل کرسکتے ہیں۔ رفعت اللہ نے کہا کہ ایک مرتبہ افغانستان کے اس وقت کے کوچ کبیر خان نے مجھے کھیلنے کی آفر کی تھی، اگرچہ میں وہاں کبھی نہیں رہا لیکن پھر بھی اس پر غور کیا تھا لیکن قبول نہیں کیا۔
پاکستان کی جانب سے کھیلنے کا تاخیر سے موقع پانے والے رفعت اللہ مہمند نے انکشاف کیاکہ انھوں نے ایک بار افغانستان کی جانب سے کھیلنے پر بھی غور کیا تھا، مگر صبر و استقامت کی وجہ سے اپنے جسم پر گرین شرٹ دیکھنے میں کامیاب رہے۔
39 سالہ رفعت نے کہا کہ میں نوجوانوں کیلیے ایک بڑی مثال ہوں کہ انھیں کسی بھی صورت میں امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے، سخت محنت سے وہ اپنا ہدف حاصل کرسکتے ہیں۔ رفعت اللہ نے کہا کہ ایک مرتبہ افغانستان کے اس وقت کے کوچ کبیر خان نے مجھے کھیلنے کی آفر کی تھی، اگرچہ میں وہاں کبھی نہیں رہا لیکن پھر بھی اس پر غور کیا تھا لیکن قبول نہیں کیا۔