یورپی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نسل پرستی منظور نہیں سعودی عرب

تارکین کو مسلمان سمجھ کر نسل پرستی کی بھینٹ چڑھانا کسی صورت میں قابل قبول نہیں، سعودی حکومت


ویب ڈیسک December 01, 2015
انسانی جذبے کے تحت تارکین وطن کی مدد کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے، سعودی حکومت فوٹو: فائل

سعودی عرب کی حکومت نے مختلف یورپی ممالک میں شام سمیت دیگر مسلم ممالک سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کے خلاف پیدا ہونے والی نفرت اور نسل پرستی کے مظاہروں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہ سلمان کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس کے دوران مغربی ملکوں میں مسلمانوں کے خلاف جاری منافرت پرمبنی پالیسی پربحث کی گئی۔

سعودی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری، انسانی حقوق کی عالمی تنظمیں اور عالمی ذرائع ابلاغ مسلمانوں کے خلاف نفرت، دشمنی اور نسل پرستی کے واقعات کی روک تھام کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

مسلمان پناہ گزین اپنے ملک کی ظالم حکومتوں اور دہشت گرد تنظیموں سے تنگ آکردوسرے ملکوں کو بجرت پرمجبورہیں۔ انسانی جذبے کے تحت ان کی مدد کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔ انہیں مسلمان سمجھ کرانتقامی کارروائیوں اور نسل پرستی کی بھینٹ چڑھانا کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔