حکومت ہر تیسرے مہینے منی بجٹ پیش کررہی ہے خورشید شاہ

بجلی اور گیس کی قیمتیں ڈبل ہوگئیں اورحکومت کہتی ہے کہ ہر چیز پر ٹیکس لگاؤ، اپوزیشن لیڈر

بجلی اور گیس کی قیمتیں ڈبل ہوگئیں اورحکومت کہتی ہے کہ ہر چیز پر ٹیکس لگاؤ، اپوزیشن لیڈر. فوٹو: فائل

CHAKWAL:
قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت ہر تیسرے مہینے منی بجٹ پیش کررہی ہے اور اشیائے خورد و نوش پر مزید ٹیکس لگایا جارہا ہے۔


سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو نظرانداز کر کے منی بجٹ پیش کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے، اگر کوئی چیز سستی ہوئی ہے تو اس کا فائدہ غریب عوام کو نہیں ہوا، خراب پالیسیوں کی وجہ سے گندم برآمد نہیں کرسکتے جب کہ انڈسٹری کا بھٹہ بیٹھتا جارہا ہے، بجلی اور گیس کی قیمتیں ڈبل ہوگئیں اور حکومت کہتی ہے کہ ہر چیز پر ٹیکس لگاؤ۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں رد کردیا لیکن پیپلزپارٹی غریبوں کی آواز بلند کرے گی اور حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے مسائل حل کریں جب کہ حکومت کو پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں پر بھی توجہ دینی چاہیئے۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تین ماہ میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کیا گیا لیکن وزیراعظم اب 2018 میں بجلی کے خاتمے کا اعلان کررہے ہیں، حکومت نے ڈھائی سال کے دوران ایک پراجیکٹ بھی ایسا شروع نہیں کیا جس سے عوام کو فائدہ ہوا ہو جب کہ جو بجلی سسٹم میں آئی ہے وہ ان پراجیکٹس کی بدولت ہے جو ہم نے اپنے دور حکومت میں لگائے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے 150 میگاواٹ کا جناح سولر پاور پراجیکٹ لگایا گیا لیکن وہ صرف 27 میگاواٹ پیدا کر رہا ہے جب کہ نندی پور پاور پراجیکٹ بہت شوق سے لگایا گیا لیکن وہ ایک دن بھی نہیں چلا، حکومت قوم سے غلط بیانی اور ناکام پالیسیوں پرمعافی مانگے۔
Load Next Story