روس داعش سےتیل خریدنا ثابت کردے توعہدے سےاستعفیٰ دے دوں گا ترک صدر

روسی صدرکی جانب سے ترکی پرلگایا گیا الزام بہتان ہے اگرثبوت ہیں تو پیش کئے جائیں، رجب طیب اردوان


ویب ڈیسک December 01, 2015
روسی صدرکی جانب سے ترکی پرلگایا گیا الزام بہتان ہے اگرثبوت ہیں تو پیش کئے جائیں، رجب طیب اردوان. فوٹو:فائل

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوتن کو چیلنج کیا ہے کہ اگر وہ یہ ثابت کردیں کہ ترکی داعش سے تیل خریدتا ہے تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادی میرپیوتن کی جانب سے گزشتہ روز ترکی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ داعش سے تیل خریدتا ہے جس پر جوابی بیان دیتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ روسی صدر کی جانب سے ترکی پر لگایا گیا الزام بہتان ہے اور اگر وہ یہ ثابت کردیں تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کسی پرکوئی الزام عائد کرتے ہیں تو اسے ثابت بھی کرنا چاہیے اور اگر آپ کے پاس کوئی دستاویزات ہیں تو انہیں سامنے لایا جائے تاہم بہتان طرازی سے کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکی روس سمیت ایران، آذربائیجان، عراق، الجزائر، قطر اور نائجیریا سے تیل اور گیس خریدتا ہے تاہم روس کی جانب سے عائد کی گئی اقتصادی پابندیوں کا جواب دینے کے لئے تحمل سے کام لیں گے ، جذباتی بیانات اسٹریٹیجک سطح کی شراکت داری رکھنے والے دو اہم ملکوں کے درمیان مثبت اقدام نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ہمارے تیل حاصل کرنے کے ذرائع سب کے سامنے ہیں۔

واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوتن نے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کانفرنس میں پریس کانفرنس کے دوران الزام عائد کیا تھا کہ روسی جنگی طیارے کو ترک حدود میں داخل ہونے والی تیل کی سپلائی لائنز کو محفوظ رکھنے کے لئے گرایا گیا جس کی مدد سے ترکی داعش سے تیل خریدتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔