کراچی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

دہشت گردوں نے ایم اے جناح روڈ پر گل پلازہ کے قریب ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کی


ویب ڈیسک December 01, 2015
ایم اے جناح روڈ پرگل سینٹرکے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ملٹری پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ فوٹو: ایکسپریس/ محمد نعمان

BAGHDAD: ایم اے جناح روڈ پرگل پلازہ کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے ملٹری پولیس کی گاڑی پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 اہلکارشہید ہوگئے جب کہ واقعے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں درج کرلیا گیا۔

https://img.express.pk/media/images/q31/q31.webp

https://img.express.pk/media/images/military-police-attack/military-police-attack.webp

ایکسپریس نیوزکے مطابق ایم اے جناح روڈ پر گل پلازہ کے قریب موٹرسائیکل پر سوار 2 نامعلوم دہشت گرد ملٹری پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہوگئے جس کے نتیجے میں 2 اہلکارشدید زخمی ہوگئے جنہیں سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دونوں زخمی اہلکار زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت راشد اور ارشد کے نام سے ہوئی ہے جب کہ حوالدارارشد کا تعلق کراچی اورلانس نائیک راشد کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ سے تھا۔

https://img.express.pk/media/images/q41/q41.webp

دہشت گردی کی کارروائی کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پہنچ گئی اور تحقیقاتی ٹیم نے جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول برآمد کرلیے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ ڈاکٹرجمیل کے مطابق نامعلوم دہشت گردوں نے گل پلازہ کے قریب کھڑی ملٹری پولیس کی گاڑی کو پیچھے سے نشانہ بنایا جب کہ جائے وقوعہ سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q51/q51.webp

https://img.express.pk/media/images/military-police-attack1/military-police-attack1.webp

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی ہے جس کے مطابق ملٹری پولیس اور گزشتہ دنوں اتحاد ٹاؤن میں رینجرز پر ہونے والے حملے میں استعمال شدہ اسلحہ مماثلت رکھتا ہے۔ نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق تفتیشی اہلکاروں کی جانب سے جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خول کو فرانزک لیبارٹری بھیجا گیا جہاں فرانزک ٹیسٹ کے بعد رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ملٹری پولیس اور اتحاد ٹاؤن میں رینجرزپر حملے میں ایک ہی طریقہ اور اسلحہ استعمال کیا گیا جب کہ پیر آباد میں ڈاکٹر اور پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی یہی اسلحہ استعمال ہوا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گردی کی تینوں کارروائیوں میں ایک ہی گروہ ملوث ہے جو انتہائی منظم طریقے سے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔



https://img.express.pk/media/images/q61/q61.webp

علاوہ ازیں تبت سینٹر پر ملٹری پولیس کے اہلکاروں پر حملے کا مقدمہ پریڈی تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں قتل اور دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q7/q7.webp

https://img.express.pk/media/images/martyred-funeral1/martyred-funeral1.webp

ادھر ملٹری پولیس کے دونوں شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ کراچی چھاؤنی میں ادا کردی گئی۔ حوالدار ارشد اور لانس نائیک راشد کی نماز جنازہ میں کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال سمیت پاک فوج کے دیگر افسران و اہلکار نے بھی شرکت کی۔

https://img.express.pk/media/images/q8/q8.webp

https://img.express.pk/media/images/nawaz-mamnoon/nawaz-mamnoon.webp

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف، صدر ممنون حسین، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے اور دونوں اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا جب کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے پر کورکمانڈر کراچی کو فون کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔